Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abhishek Shukla's Photo'

ابھیشیک شکلا

1985 | لکھنؤ, انڈیا

ہندوستانی اردو غزل کی نئی نسل کی ایک روشن آواز

ہندوستانی اردو غزل کی نئی نسل کی ایک روشن آواز

ابھیشیک شکلا

غزل 24

اشعار 23

تمام شہر پہ اک خامشی مسلط ہے

اب ایسا کر کہ کسی دن مری زباں سے نکل

تیری آنکھوں کے لیے اتنی سزا کافی ہے

آج کی رات مجھے خواب میں روتا ہوا دیکھ

  • شیئر کیجیے

کبھی کبھی تو یہ وحشت بھی ہم پہ گزری ہے

کہ دل کے ساتھ ہی دیکھا ہے ڈوبنا شب کا

ہم وحشی تھے وحشت میں بھی گھر سے کبھی باہر نہ رہے

جنگل جنگل پھر بھی کتنا نام ہوا ہم لوگوں کا

یہ جو دنیا ہے اسے اتنی اجازت کب ہے

ہم پہ اپنی ہی کسی بات کا غصہ اترا

  • شیئر کیجیے

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے