Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abu Mohammad Wasil Bahraichi's Photo'

ابو محمد واصل بہرائچی

1922 - 2018 | بہرائج, انڈیا

ابو محمد واصل بہرائچی کے اشعار

307
Favorite

باعتبار

رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو

وہ زندگی ہیں تو پھر زندگی کی بات کرو

ظلمتوں کا گزر کہاں ممکن

ان کا روشن خیال آتا ہے

مسرور ہو رہے ہیں غم عاشقی سے ہم

کیوں تنگ ہوں گے کشمکش زندگی سے ہم

راہ وفا میں جی کے مرے مر کے بھی جئے

کھیلا اسی طرح سے کئے زندگی سے ہم

مجھے وہ باتوں باتوں میں اگر دیوانہ کہہ دیتے

تو دیوانوں میں میری معتبر دیوانگی ہوتی

اگر تیری طرح تبلیغ کرتا پیر مے خانہ

تو دنیا بھر میں واعظ مے کشی ہی مے کشی ہوتی

کارواں عشق کی منزل کے قریں آ پہونچا

خود مرے دل میں مرے دل کا مکیں آ پہونچا

ترے خیال میں میں ہوں مرے خیال میں تو

مرے بغیر تری داستاں رہے نہ رہے

ہماری لاش گلستاں میں دفن کر صیاد

چمن سے دور کوئی نوحہ خواں رہے نہ رہے

دل کے آئینے میں جب آپ کی صورت دیکھی

جس کو دھوکا میں سمجھتا تھا وہ دھوکا بھی گیا

ایک ہی چیز ہے پردے میں کہ بیرون حجاب

مجھ کو ظاہر بھی کیا خود کو چھپایا بھی گیا

سرد مہری سے تری گرمئ الفت نہ رہی

دل میں اٹھتا تھا جو ہر دم وہ شرارہ بھی گیا

وفاداری غرور بے رخی کو ختم کر دے گی

زیادہ تو نہیں کچھ دن رہیں وہ بد گماں شاید

ہنسا کرتے ہیں اکثر لوگ دیوانوں کی باتوں پر

جہاں والے نہیں سمجھے محبت کی زباں شاید

ہوش میں لانے کی تدبیر نہ کر اے ناصح

میں نے پایا ہے انہیں چاک گریباں ہو کر

نگاہ پردہ کشا کا کمال کیا کہنا

جہاں جہاں وہ چھپے اس نے جا کے دیکھ لیا

مزاج حسن تو اک حال پر رہا قائم

لٹانے والوں نے سب کچھ لٹا کے دیکھ لیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے