Abu Mohammad Wasil Bahraichi's Photo'

ابو محمد واصل بہرائچی

1922 - 2018 | بہرائج, انڈیا

ابو محمد واصل بہرائچی کے اشعار

271
Favorite

باعتبار

ہنسا کرتے ہیں اکثر لوگ دیوانوں کی باتوں پر

جہاں والے نہیں سمجھے محبت کی زباں شاید

رہ وفا میں انہیں کی خوشی کی بات کرو

وہ زندگی ہیں تو پھر زندگی کی بات کرو

ترے خیال میں میں ہوں مرے خیال میں تو

مرے بغیر تری داستاں رہے نہ رہے

مجھے وہ باتوں باتوں میں اگر دیوانہ کہہ دیتے

تو دیوانوں میں میری معتبر دیوانگی ہوتی

مزاج حسن تو اک حال پر رہا قائم

لٹانے والوں نے سب کچھ لٹا کے دیکھ لیا

اگر تیری طرح تبلیغ کرتا پیر مے خانہ

تو دنیا بھر میں واعظ مے کشی ہی مے کشی ہوتی

وفاداری غرور بے رخی کو ختم کر دے گی

زیادہ تو نہیں کچھ دن رہیں وہ بد گماں شاید

ایک ہی چیز ہے پردے میں کہ بیرون حجاب

مجھ کو ظاہر بھی کیا خود کو چھپایا بھی گیا

ہوش میں لانے کی تدبیر نہ کر اے ناصح

میں نے پایا ہے انہیں چاک گریباں ہو کر

مسرور ہو رہے ہیں غم عاشقی سے ہم

کیوں تنگ ہوں گے کشمکش زندگی سے ہم

کارواں عشق کی منزل کے قریں آ پہونچا

خود مرے دل میں مرے دل کا مکیں آ پہونچا

ہماری لاش گلستاں میں دفن کر صیاد

چمن سے دور کوئی نوحہ خواں رہے نہ رہے

سرد مہری سے تری گرمئ الفت نہ رہی

دل میں اٹھتا تھا جو ہر دم وہ شرارہ بھی گیا

راہ وفا میں جی کے مرے مر کے بھی جئے

کھیلا اسی طرح سے کئے زندگی سے ہم

دل کے آئینے میں جب آپ کی صورت دیکھی

جس کو دھوکا میں سمجھتا تھا وہ دھوکا بھی گیا

ظلمتوں کا گزر کہاں ممکن

ان کا روشن خیال آتا ہے

نگاہ پردہ کشا کا کمال کیا کہنا

جہاں جہاں وہ چھپے اس نے جا کے دیکھ لیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے