Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ain Tabish's Photo'

عین تابش

1958 | گیا, انڈیا

اہم معاصر شاعر، اپنی نظموں کے لیے معروف

اہم معاصر شاعر، اپنی نظموں کے لیے معروف

عین تابش کے اشعار

849
Favorite

باعتبار

جہاں نہ اپنے عزیزوں کی دید ہوتی ہے

زمین ہجر پہ بھی کوئی عید ہوتی ہے

ہے ایک ہی لمحہ جو کہیں وصل کہیں ہجر

تکلیف کسی کے لیے آرام کسی کا

ہر ایسے ویسے سے قفل قفس نہیں کھلتا

اس امتحاں کے لیے کچھ حقیر ہوتے ہیں

جی لگا رکھا ہے یوں تعبیر کے اوہام سے

زندگی کیا ہے میاں بس ایک گھر خوابوں کا ہے

میں اپنا کار وفا آزماؤں گا پھر بھی

کہاں میں تیرے ستم یاد کرنے والا ہوں

تو جو اس دنیا کی خاطر اپنا آپ گنواتا ہے

اے دل من اے میرے مسافر کام ہے یہ نادانوں کا

ایک بستی تھی ہوئی وقت کے اندوہ میں گم

چاہنے والے بہت اپنے پرانے تھے ادھر

میں اس گھڑی اپنے آپ کا سامنا بھی کرنے سے بھاگتا ہوں

وہ زینہ زینہ اترنے والی شبیہ جب مجھ میں جاگتی ہے

اسی قدر ہے حیات و اجل کے بیچ کا فرق

یہ ایک دھوپ کا دریا وہ اک کنارۂ شام

آج بھی اس کے مرے بیچ ہے دنیا حائل

آج بھی اس کے مرے بیچ کی مشکل ہے وہی

ایک خوشبو تھی جو ملبوس پہ تابندہ تھی

ایک موسم تھا مرے سر پہ جو طوفانی تھا

بے ہنر دیکھ نہ سکتے تھے مگر دیکھنے آئے

دیکھ سکتے تھے مگر اہل ہنر دیکھ نہ پائے

اک ذرا چین بھی لیتے نہیں تابش صاحب

ملک غم سے نئے فرمان نکل آتے ہیں

روز اک مرگ کا عالم بھی گزرتا ہے یہاں

روز جینے کے بھی سامان نکل آتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے