اختر رضا سلیمی کے شعر
گزر رہا ہوں کسی جنت جمال سے میں
گناہ کرتا ہوا نیکیاں کماتا ہوا
-
موضوع : گناہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
خواب گلیوں میں پھر رہے تھے اور
لوگ اپنے گھروں میں سوئے تھے
-
موضوع : خواب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہم آئے روز نیا خواب دیکھتے ہیں مگر
یہ لوگ وہ نہیں جو خواب سے بہل جائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
دل و نگاہ پہ طاری رہے فسوں اس کا
تمہارا ہو کے بھی ممکن ہے میں رہوں اس کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سنا گیا ہے یہاں شہر بس رہا تھا کوئی
کہا گیا ہے یہاں پر مکان ہوتے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تمہارے ہونے کا شاید سراغ پانے لگے
کنار چشم کئی خواب سر اٹھانے لگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یہیں کہیں پہ کوئی شہر بس رہا تھا ابھی
تلاش کیجئے اس کا اگر نشاں کوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے