Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ameen Rahat Chugtai's Photo'

امین راحت چغتائی

1930

امین راحت چغتائی کے اشعار

ہم ایک جاں ہی سہی دل تو اپنے اپنے تھے

کہیں کہیں سے فسانہ جدا تو ہونا تھا

میں آئنہ تھا چھپاتا کسی کو کیا راحت

وہ دیکھتا مجھے جب بھی خفا تو ہونا تھا

اب عناصر میں توازن ڈھونڈنے جائیں کہاں

ہم جسے ہم راز سمجھے پاسباں نکلا ترا

ذات کے پردے سے باہر آ کے بھی تنہا رہوں

میں اگر ہوں اجنبی تو میرے گھر میں کون ہے

شور کرتا پھر رہا ہوں خشک پتوں کی طرح

کوئی تو پوچھے کہ شہر بے خبر میں کون ہے

کس طرح اجڑے سلگتی ہوئی یادوں کے دیے

ہمدمو دل کے قریب آؤ رکو اور سنو

رات کے پچھلے پہر دھیان ترا

کوئی سائے میں کھڑا ہو جیسے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے