Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Amir Hamza Saqib's Photo'

امیر حمزہ ثاقب

1971 | بھیونڈی, انڈیا

نئی نسل کے ممتاز شاعر

نئی نسل کے ممتاز شاعر

امیر حمزہ ثاقب کے اشعار

466
Favorite

باعتبار

تو آیا لوٹ آیا ہے گزرے دنوں کا نور

چہروں پہ اپنے ورنہ تو برسوں کا زنگ تھا

مکاں اجاڑ تھا اور لا مکاں کی خواہش تھی

سو اپنے آپ سے باہر قیام کر لیا ہے

تہہ کر چکے بساط غم و فکر روزگار

تب خانقاہ عشق و محبت میں آئے ہیں

پھر بدن میں تھکن کی گرد لیے

پھر لب جوئے بار ہیں ہم لوگ

میری برہنہ پشت تھی کوڑوں سے سبز و سرخ

گورے بدن پہ اس کے بھی نیلا نشان تھا

روشن الاؤ ہوتے ہی آیا ترنگ میں

وہ قصہ گو خود اپنے میں اک داستان تھا

خبر بھی ہے تجھے اس دفتر محبت کو

جلانے جلنے میں کیا کیا زمانے لگتے ہیں

یہ گرد ہے مری آنکھوں میں کن زمانوں کی

نئے لباس بھی اب تو پرانے لگتے ہیں

میری دنیا اسی دنیا میں کہیں رہتی ہے

ورنہ یہ دنیا کہاں حسن طلب تھی میرا

تیری خوشبو ترا پیکر ہے مرے شعروں میں

جان یوں ہی نہیں یہ طرز مثالی میرا

لہو جگر کا ہوا صرف رنگ دست حنا

جو سودا سر میں تھا صحرا کھنگالنے میں گیا

ایک جہان لا یعنی غرقاب ہوا

ایک جہان معنی کی تشکیل ہوئی

تمہاری ذات حوالہ ہے سرخ روئی کا

تمہارے ذکر کو سب شرط فن بناتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے