اسلم محمود
غزل 21
اشعار 19
دیکھ آ کر کہ ترے ہجر میں بھی زندہ ہیں
تجھ سے بچھڑے تھے تو لگتا تھا کہ مر جائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم دل سے رہے تیز ہواؤں کے مخالف
جب تھم گیا طوفاں تو قدم گھر سے نکالا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پاؤں اس کے بھی نہیں اٹھتے مرے گھر کی طرف
اور اب کے راستہ بدلا ہوا میرا بھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گزرتے جا رہے ہیں قافلے تو ہی ذرا رک جا
غبار راہ تیرے ساتھ چلنا چاہتا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رات آتی ہے تو طاقوں میں جلاتے ہیں چراغ
خواب زندہ ہیں سو آنکھوں میں جلاتے ہیں چراغ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے