Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Bakul Dev's Photo'

بکل دیو

1980 | جے پور, انڈیا

ہندوستان کی نئی نسل کے شاعر

ہندوستان کی نئی نسل کے شاعر

بکل دیو کے اشعار

1.1K
Favorite

باعتبار

ہم جو ٹوٹے ہیں بتا ہار بھلا کس کی ہوئی

زندگی تیری اٹھائی ہوئی سوگند تھے ہم

اب کے تعبیر مسئلہ نہ رہے

یہ جو دنیا ہے اس کو خواب کرو

مسکرانے کا فن تو بعد کا ہے

پہلے ساعت کا انتخاب کرو

سمندر ہے کوئی آنکھوں میں شاید

کناروں پر چمکتے ہیں گہر سے

ایک نشہ ہے خود نمائی بھی

جو یہ اترے تو پھر تجھے دیکھوں

کشش تجھ سی نہ تھی تیرے غموں میں

لب و لہجہ مگر ہاں ہو بہ ہو تھا

ملے اب کے تو روئے ٹوٹ کر ہم

گناہ اپنی سزا کے رو بہ رو تھا

ہوس شامل ہے تھوڑی سی دعا میں

ابھی اس لو میں ہلکا سا دھواں ہے

میں سارے فاصلے طے کر چکا ہوں

خودی جو درمیاں تھی درمیاں ہے

زیر لب رکھ چھپا کے نام اس کا

لفظ ہوتے ہیں کچھ بیاں سے خراب

شام اتری ہے پھر احاطے میں

جسم پر روشنی کے گھاؤ لیے

سمت دنیا کے ہم گئے ہی نہیں

اس علاقے سے دشمنی سی رہی

وہی آنسو وہی ماضی کے قصے

جسے دیکھو کٹے کو کاٹتا ہے

اتر جاتا تو رسوائی بہت ہوتی

کہ سر کا بوجھ بھی دستار جیسا تھا

ہمیں اس طرح ہی ہونا تھا آباد

ہمارے ساتھ ویرانے لگے ہیں

بعد مدت یہ جلا کس کے ہنر نے بخشی

بعد مدت مرے آئینے میں چہرہ آئے

خواب ندی سا گزر جائے گا

دشت آنکھوں میں ٹھہر جانا ہے

اور کچھ دیر غم نظر میں رکھ

کیا خبر مل ہی جائے تھاہ کہیں

آئنہ میں ہے پھر وہی صورت

یوں ہی ہوتی ہے ترجمانی کیا

تعلق ترک تو کر لیں سبھی سے

بھلے لگتے ہیں کچھ نقصان لیکن

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے