بلوان سنگھ آذر کے اشعار
پوچھنا چاند کا پتا آذرؔ
جب اکیلے میں رات مل جائے
ہوا کے دوش پر لگتا ہے اڑنے
جو پتہ ٹوٹ جاتا ہے شجر سے
ختم ہوتا ہی نہیں میرا سفر
کوئی تھک ہار گیا ہے مجھ میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کوئی منزل کبھی نہیں آئی
راستے میں تھا راستے میں ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چلوں گا کب تلک تنہا سفر میں
مجھے ملتا نہیں ہے کارواں کیوں
تو بھلے میرا اعتبار نہ کر
زندگی میں ترے کہے میں ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پاؤں سے کانٹا نکل جائے اگر
اپنی رفتار بڑھا لوں میں بھی
ایسی ہونے لگی تھکن اس کو
دن کے ڈھلتے ہی سو گیا رستہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کھلا مکان ہے ہر ایک زندگی آذرؔ
ہوا کے ساتھ دریچوں سے خواب آتے ہیں