بشیر الدین احمد دہلوی
غزل 8
اشعار 12
چراغ اس نے بجھا بھی دیا جلا بھی دیا
یہ میری قبر پہ منظر نیا دکھا بھی دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی در پر کبھی ہے رستے میں
نہیں تھکتی ہے انتظار سے آنکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عہد کے ساتھ یہ بھی ہو ارشاد
کس طرح اور کب ملیں گے آپ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ اپنے مطلب کی کہہ رہے ہیں زبان پر گو ہے بات میری
ہے چت بھی ان کی ہے پٹ بھی ان کی ہے جیت ان کی ہے مات میری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے