Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Bekal Utsahi's Photo'

بیکل اتساہی

1930 - 2016 | بلرامپور, انڈیا

ممتاز مقبول شاعر جنہیں ’اتساہی‘ کا تخلص جواہر لال نہرو نے دیا تھا۔ اردو شاعری کو ہندی سے قریب لانے کے لئے معروف

ممتاز مقبول شاعر جنہیں ’اتساہی‘ کا تخلص جواہر لال نہرو نے دیا تھا۔ اردو شاعری کو ہندی سے قریب لانے کے لئے معروف

بیکل اتساہی کے اشعار

2K
Favorite

باعتبار

بیچ سڑک اک لاش پڑی تھی اور یہ لکھا تھا

بھوک میں زہریلی روٹی بھی میٹھی لگتی ہے

عزم محکم ہو تو ہوتی ہیں بلائیں پسپا

کتنے طوفان پلٹ دیتا ہے ساحل تنہا

وہ تھے جواب کے ساحل پہ منتظر لیکن

سمے کی ناؤ میں میرا سوال ڈوب گیا

وہ میرے قتل کا ملزم ہے لوگ کہتے ہیں

وہ چھٹ سکے تو مجھے بھی گواہ لکھ لیجے

عشق وشق یہ چاہت واہت من کا بھلاوا پھر من بھی اپنا کیا

یار یہ کیسا رشتہ جو اپنوں کو غیر کرے مولیٰ خیر کرے

فرشتے دیکھ رہے ہیں زمین و چرخ کا ربط

یہ فاصلہ بھی تو انساں کی ایک جست لگے

خدا کرے مرا منصف سزا سنانے پر

مرا ہی سر مرے قاتل کے روبرو رکھ دے

فرش تا عرش کوئی نام و نشاں مل نہ سکا

میں جسے ڈھونڈھ رہا تھا مرے اندر نکلا

لوگ تو جا کے سمندر کو جلا آئے ہیں

میں جسے پھونک کر آیا وہ مرا گھر نکلا

چاندی کے گھروندوں کی جب بات چلی ہوگی

مٹی کے کھلونوں سے بہلائے گئے ہوں گے

نہ جانے کون سا نشہ ہے ان پہ چھایا ہوا

قدم کہیں پہ ہیں پڑتے کہیں پہ چلتے ہیں

ہر ایک لحظہ مری دھڑکنوں میں چبھتی تھی

عجیب چیز مرے دل کے آس پاس رہی

کواڑ بند کرو تیرہ بختو سو جاؤ

گلی میں یوں ہی اجالوں کی آہٹیں ہوں گی

اس کا جواب ایک ہی لمحے میں ختم تھا

پھر بھی مرے سوال کا حق دیر تک رہا

یوں تو کئی کتابیں پڑھیں ذہن میں مگر

محفوظ ایک سادہ ورق دیر تک رہا

دور حاضر کی بزم میں بیکلؔ

کون ہے آدمی نہیں معلوم

ہم بھٹکتے رہے اندھیرے میں

روشنی کب ہوئی نہیں معلوم

ہوائے عشق نے بھی گل کھلائے ہیں کیا کیا

جو میرا حال تھا وہ تیرا حال ہونے لگا

الجھ رہے ہیں بہت لوگ میری شہرت سے

کسی کو یوں تو کوئی مجھ سے اختلاف نہ تھا

زمین پیاسی ہے بوڑھا گگن بھی بھوکا ہے

میں اپنے عہد کے قصے تمام لکھتا ہوں

میں جب بھی کوئی اچھوتا کلام لکھتا ہوں

تو پہلے ایک غزل تیرے نام لکھتا ہوں

بدن کی آنچ سے سنولا گئے ہیں پیراہن

میں پھر بھی صبح کے چہرے پہ شام لکھتا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے