Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Danish Aligarhi's Photo'

دانش علیگڑھی

1931 | علی گڑہ, انڈیا

دانش علیگڑھی کے اشعار

آخری وقت تلک ساتھ اندھیروں نے دیا

راس آتے نہیں دنیا کے اجالے مجھ کو

تیرے فراق نے کی زندگی عطا مجھ کو

تیرا وصال جو ملتا تو مر گیا ہوتا

روداد شب غم یوں ڈرتا ہوں سنانے سے

محفل میں کہیں ان کی صورت نہ اتر جائے

ہو کے مجبور یہ بچوں کو سبق دینا ہے

اب قلم چھوڑ کے تلوار اٹھا لی جائے

ذرے ذرے میں مہک پیار کی ڈالی جائے

بو تعصب کی ہر اک دل سے نکالی جائے

اپنے دشمن کو بھی خود بڑھ کے لگا لو سینے

بات بگڑی ہوئی اس طرح بنا لی جائے

مسکرا کر ان کا ملنا اور بچھڑنا روٹھ کر

بس یہی دو لفظ اک دن داستاں ہو جائیں گے

گر ترنم پر ہی دانشؔ منحصر ہے شاعری

پھر تو دنیا بھر کے شاعر نغمہ خواں ہو جائیں گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے