فرحان سالم کے اشعار
اب اس مقام پہ ہے موسموں کا سرد مزاج
کہ دل سلگنے لگے اور دماغ جلنے لگے
-
موضوع : ذہنی صحت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہے میری آنکھوں میں عکس نوشتہ دیوار
سمجھ سکو تو مرا نطق بے زباں لے لو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حوصلہ سب نے بڑھایا ہے مرے منصف کا
تم بھی انعام کوئی میری سزا پر لکھ دو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب مجھ سے سنبھلتی نہیں یہ درد کی سوغات
لے تجھ کو مبارک ہو سنبھال اپنی یہ دنیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے سجدے کبھی رسوا نہ ہوں گے
تمہارا سنگ در ہو جاؤں گا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں بھی کیا ہے ہم نے حق دلبری ادا
اپنی ہی جیت اپنے ہی ہاتھوں سے ہار دی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
متاع درد مآل حیات ہے شاید
دل شکستہ مری کائنات ہے شاید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہوں واردات کا عینی گواہ میں مجھ سے
یہ میری موت سے پہلے مرا بیاں لے لو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تجھے خبر ہی نہیں ہے یہ قصۂ کوتاہ
جہاں پہ بت نہ گرے کب وہاں حرم اترا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
انہیں گماں کہ مجھے ان سے ربط ہے سالمؔ
مجھے یہ وہم انہیں التفات ہے شاید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عام ہے اذن کہ جو چاہو ہوا پر لکھ دو
عشق زندہ ہے ذرا دست صبا پر لکھ دو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عکس کچھ نہ بدلے گا آئنوں کو دھونے سے
آذری نہیں آتی پتھروں پہ رونے سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہیں ان میں بند کسی عہد رستخیز کے عکس
یہ میری آنکھیں عجائب گھروں میں رکھ آنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
گزر کر دشت سے سالمؔ جنوں کے
سفر کی آبرو ہو جاؤں گا میں
شوق بے حد نے کسی گام ٹھہرنے نہ دیا
ورنہ کس گام مرا خون تمنا نہ ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ