Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

افتخار نسیم

غزل 34

نظم 1

 

اشعار 21

اس کے چہرے کی چمک کے سامنے سادہ لگا

آسماں پہ چاند پورا تھا مگر آدھا لگا

جی میں ٹھانی ہے کہ جینا ہے بہرحال مجھے

جس کو مرنا ہے وہ چپ چاپ ہی مرتا جائے

طاق پر جزدان میں لپٹی دعائیں رہ گئیں

چل دیئے بیٹے سفر پر گھر میں مائیں رہ گئیں

  • شیئر کیجیے

نہ جانے کب وہ پلٹ آئیں در کھلا رکھنا

گئے ہوئے کے لیے دل میں کچھ جگہ رکھنا

کوئی بادل میرے تپتے جسم پر برسا نہیں

جل رہا ہوں جانے کب سے جسم کی گرمی کے ساتھ

کتاب 4

 

تصویری شاعری 4

 

آڈیو 11

اس کے چہرے کی چمک کے سامنے سادہ لگا

ترا ہے کام کماں میں اسے لگانے تک

تیری آنکھوں کی چمک بس اور اک پل ہے ابھی

Recitation

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے