Khalid Nadeem Budauni's Photo'

خالد ندیم بدایونی

1958 | بدایوں, انڈیا

خالد ندیم بدایونی

غزل 14

اشعار 6

تتلی بھنورے کلیاں پھول

اس کے سب دیوانے تھے

  • شیئر کیجیے

خود اپنی شے پہ ادھورا ہے اختیار مجھے

گرا تو سکتا ہوں آنسو اٹھا نہیں سکتا

  • شیئر کیجیے

یوں بھی آنکھوں سے نکلنے نہیں دیتا آنسو

اشک غم تیرا تصور نہ بہا لے جائے

  • شیئر کیجیے

کیسے ہستی کے سمندر کا تلاطم ٹھہرے

زندگی بھر یہی تدبیر بشر ہوتی ہے

  • شیئر کیجیے

وہ ایک شخص تو پتھر اچھال کر چپ ہے

سمندروں سے ابھی تک صدائیں آتی ہیں

  • شیئر کیجیے

"بدایوں" کے مزید شعرا

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے