خالدہ عظمی کے اشعار
ادھر ادھر کے سنائے ہزار افسانے
دلوں کی بات سنانے کا حوصلہ نہ ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
زیست اور موت کا آخر یہ فسانہ کیا ہے
عمر کیوں حسب ضرورت نہیں دی جا سکتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
چلے آتے ہیں بے موسم کی بارش کی طرح آنسو
بسا اوقات رونے کا سبب کچھ بھی نہیں ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بسی ہے سوکھے گلابوں کی بات سانسوں میں
کوئی خیال کسی یاد کے حصار میں ہے
-
موضوع : یاد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
حقیقتیں تو اٹل ہیں بدل نہیں سکتیں
مگر کسی کی تسلی سے حوصلہ ہوا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یہ کیا خلش ہے کہ لو دے رہی ہے جذبوں کو
نہ جانے کون سا شعلہ میرے شرار میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے