noImage

خالدہ عظمی

خالدہ عظمی

غزل 7

اشعار 8

ادھر ادھر کے سنائے ہزار افسانے

دلوں کی بات سنانے کا حوصلہ نہ ہوا

زیست اور موت کا آخر یہ فسانہ کیا ہے

عمر کیوں حسب ضرورت نہیں دی جا سکتی

چلے آتے ہیں بے موسم کی بارش کی طرح آنسو

بسا اوقات رونے کا سبب کچھ بھی نہیں ہوتا

بسی ہے سوکھے گلابوں کی بات سانسوں میں

کوئی خیال کسی یاد کے حصار میں ہے

کی مرے بعد قتل سے توبہ

آخری تیر تھا کمان میں کیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے