aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Majid Deobandi's Photo'

ماجد دیوبندی

1964 | دلی, انڈیا

ماجد دیوبندی کے اشعار

افسوس جن کے دم سے ہر اک سو ہیں نفرتیں

ہم نے تعلقات انہیں سے بڑھا لیے

جس کو چاہیں بے عزت کر سکتے ہیں

آپ بڑے ہیں آپ کو یہ آسانی ہے

یاد رکھو اک نہ اک دن سانپ باہر آئیں گے

آستینوں میں انہیں کب تک چھپایا جائے گا

پھر تمہارے پاؤں چھونے خود بلندی آئے گی

سب دلوں پر راج کر کے تاج داری سیکھ لو

ان آنسوؤں کی حفاظت بہت ضروری ہے

اندھیری رات میں جگنو بھی کام آتے ہیں

میری آنکھیں کچھ سوئی سی رہتی ہیں

شاید ان کا خواب نگر سے رشتہ ہے

خزاں کا ذکر تو میری زباں پہ تھا ہی نہیں

بہار کرتی ہے ماتم ترے حوالے سے

میں جب بھی تجزیہ کرتا ہوں تیرا اے دنیا

اس آئینے میں تجھے بد چلن سی پاتا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے