noImage

مسعودہ حیات

مسعودہ حیات

غزل 15

نظم 16

اشعار 12

کس سے شکوہ کریں ویرانیٔ ہستی کا حیاتؔ

ہم نے خود اپنی تمناؤں کو جینے نہ دیا

ہزار شوق نمایاں تھے جس نظر سے کبھی

وہی نگاہ بڑی اجنبی سی لگتی ہے

خوشبو سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

شیشہ کہیں ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

تمام عمر بھٹکتے رہے جو راہوں میں

دکھا رہے ہیں وہی آج راستا مجھ کو

گھر سے جو شخص بھی نکلے وہ سنبھل کر نکلے

جانے کس موڑ پہ کس ہاتھ میں خنجر نکلے

کتاب 4

 

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے