Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mumtaz Athar's Photo'

ممتاز اطہر

1953 | پاکستان

ممتاز اطہر کے اشعار

فقط آنکھیں چراغوں کی طرح سے جل رہی ہیں

کسی کی دسترس میں ہے کہاں کوئی ستارہ

مرے خلاف شہادت ہے معتبر سب کی

مگر کسی سے کسی کا بیاں نہیں ملتا

مجھے دائروں کے ہجوم میں کہیں بھیج دے

مری وسعتوں کو دوام کر کف کوزہ گر

عکس رکھتا تھا نہ اپنی ذات میں اپنا کوئی

کتنے چہرے آئینوں کے سامنے رکھے گئے

ہوا جب کبھی ساحلی گیت چھیڑے ہوئے ہو

میں پتوں کو تالی بجاتے ہوئے دیکھتا ہوں

کبھی اس کی موجوں میں افلاک بہتے ملے ہیں

کبھی اس کو کشتی چلاتے ہوئے دیکھتا ہوں

وہ پانی میں جب اپنی چھب دیکھتا ہے تو میں بھی

ندی چاندنی میں نہاتے ہوئے دیکھتا ہوں

Recitation

بولیے