نسیم نور محلی کے اشعار
بہت روئے گی دنیا اس بشر کی بد نصیبی پر
جو داغ آرزو لے کر تری محفل سے نکلے گا
نہ کھینچ اے مہرباں سینے سے میرے تیر رہنے دے
نکل جائے گا دم میرا جو پیکاں دل سے نکلے گا
یہ موجوں کے نہیں اے نا خدا تقدیر کے بل ہیں
سفینہ غرق ہو کر دامن ساحل سے نکلے گا
-
موضوع : امید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خدا رکھے یہ پاس وضع میں تم سے بھی بڑھ کر ہے
تمہیں آ کر نکالو گے تو ارماں دل سے نکلے گا