محفل شاعری
یہ شاعری محفل کی رنگینیوں ، چہل پہل اور ساتھ ہی محفل کے اندیکھے دکھوں کا بیان ہے ۔ اس شعری انتخاب کو پڑھ کر آپ ایک لمحے کے لئے خود کو محفل کی انہیں صورتوں میں گھرا ہوا پائیں گے ۔
شب وصال ہے گل کر دو ان چراغوں کو
خوشی کی بزم میں کیا کام جلنے والوں کا
سنا ہے تیری محفل میں سکون دل بھی ملتا ہے
مگر ہم جب تری محفل سے آئے بے قرار آئے
فریب ساقئ محفل نہ پوچھئے مجروحؔ
شراب ایک ہے بدلے ہوئے ہیں پیمانے
-
موضوعات : ساقیاور 1 مزید
جلوہ گر بزم حسیناں میں ہیں وہ اس شان سے
چاند جیسے اے قمرؔ تاروں بھری محفل میں ہے
تمہاری بزم سے نکلے تو ہم نے یہ سوچا
زمیں سے چاند تلک کتنا فاصلہ ہوگا
مجھ تک اس محفل میں پھر جام شراب آنے کو ہے
عمر رفتہ پلٹی آتی ہے شباب آنے کو ہے
-
موضوعات : جوانیاور 1 مزید
کوئی نالاں کوئی گریاں کوئی بسمل ہو گیا
اس کے اٹھتے ہی دگرگوں رنگ محفل ہو گیا
جانے کیا محفل پروانہ میں دیکھا اس نے
پھر زباں کھل نہ سکی شمع جو خاموش ہوئی
-
موضوعات : پروانہاور 1 مزید
اٹھ کے اس بزم سے آ جانا کچھ آسان نہ تھا
ایک دیوار سے نکلا ہوں جو در سے نکلا