دل ٹوٹنے سے تھوڑی سی تکلیف تو ہوئی
لیکن تمام عمر کو آرام ہو گیا
زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا وہ جگہ بتا دے جہاں پر خدا نہ ہو
جان لینی تھی صاف کہہ دیتے
کیا ضرورت تھی مسکرانے کی
کسی کو کیسے بتائیں ضرورتیں اپنی
مدد ملے نہ ملے آبرو تو جاتی ہے
بے چین اس قدر تھا کہ سویا نہ رات بھر
پلکوں سے لکھ رہا تھا ترا نام چاند پر
عرض کیا ہے
2008
بہار کشمیر
بیت المقدس کی تلاش
1981
چاند تارے عرف جان عزیز
چراغ دل
1995
دشت تنہائی
1984
داستان جنگ بیر الالم
1893
دیوان ہلالی
1912
دیوان رضوان
دیوان ظفر
1849
کئی جوابوں سے اچھی ہے خامشی میری نہ جانے کتنے سوالوں کی آبرو رکھے
روز سوچا ہے بھول جاؤں تجھے روز یہ بات بھول جاتا ہوں
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود بھی وہ جلتا رہا میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کی پرچھائیں میں
پلکوں کی حد کو توڑ کے دامن پہ آ گرا اک اشک میرے صبر کی توہین کر گیا
جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں
اس ملک کی سرحد کو کوئی چھو نہیں سکتا جس ملک کی سرحد کی نگہبان ہیں آنکھیں
جو ایک لفظ کی خوشبو نہ رکھ سکا محفوظ میں اس کے ہاتھ میں پوری کتاب کیا دیتا
مل کے ہوتی تھی کبھی عید بھی دیوالی بھی اب یہ حالت ہے کہ ڈر ڈر کے گلے ملتے ہیں
دیکھا ہلال_عید تو تم یاد آ گئے اس محویت میں عید ہماری گزر گئی
سرحدیں روک نہ پائیں_گی کبھی رشتوں کو خوشبوؤں پر نہ کبھی کوئی بھی پہرا نکلا
پہیلی 37
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online