Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sayyed Riyaz Raheem's Photo'

سید ریاض رحیم

1959 | ممبئی, انڈیا

سید ریاض رحیم کے اشعار

533
Favorite

باعتبار

آسماں کہہ رہا ہے اپنی بات

اے زمیں تیرا تجربہ کیا ہے

اب اور کیا کہوں میں محبت کے باب میں

میں ان کے ساتھ ہوں جو محبت کے ساتھ ہیں

حادثے سے حادثے تک زندگی کا ہے سفر

بیچ میں خوشیاں ہیں کچھ وہ بھی غموں کے ساتھ ہیں

کتنا دشوار لگ رہا تھا سفر

دیکھو ہم آ گئے وہاں سے یہاں

ہونٹ اپنے ہیں دانت بھی اپنے

کیا شکایت کریں کسی سے ہم

اب ترے شہر میں رہنا کوئی آسان کہاں

سب مجھے تیرے حوالے ہی سے پہچانتے ہیں

ایک تم ہو کہ تمہیں سوچنا آتا ہی نہیں

ایک ہم ہیں کہ بہت سوچ کے نقصان میں ہیں

مرے ہی گھر میں رہنا چاہتی ہے

محبت در بدر ہوتے ہوئے بھی

عجیب خوف کا عالم ہے اپنے چاروں طرف

سفر میں لگتا ہے یہ آخری سفر تو نہیں

کمی جو آنے لگی ہے ہماری وحشت میں

ہمارے ہاتھ سے صحرا نکل بھی سکتا ہے

تیرے کہنے سے چپ نہیں ہوں میں

جانتا ہوں کہ بولنا کب ہے

اب تو سناٹے بھی اچھے نہیں لگتے ہم کو

شور سنتے تھے کبھی شور مچاتے تھے کبھی

شاید جڑوں کے زہر نے شاخوں کو چھو لیا

اڑتا ہوا شجر سے پرندہ دکھائی دے

نظر رکھتے ہیں اس کی ہر ادا پر

بظاہر بے خبر ہوتے ہوئے بھی

شور میں نفرت کے میری بات ضائع ہو گئی

میرا کہنا اور تھا ان کا سمجھنا اور تھا

بہت کچھ کام ہم سب کر چکے ہیں

دلوں میں گھر بنانا رہ گیا ہے

بہت گھاٹے میں ہے اردو زباں کیوں

محبت کی زباں ہوتے ہوئے بھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے