noImage

وسیم ملک

وسیم ملک

غزل 4

 

اشعار 6

کوئی دستک کوئی آہٹ نہ صدا ہے کوئی

دور تک روح میں پھیلا ہوا سناٹا ہے

شاخ سے کٹ کر الگ ہونے کا ہم کو غم نہیں

پھول ہیں خوشبو لٹا کر خاک ہو جائیں گے ہم

لطف یہ ہے کہ اسی شخص کے ممنون ہیں ہم

جس کی تلوار نے قسطوں میں ہمیں کاٹا ہے

کل ساتھ تھا کوئی تو در و بام تھے روشن

تنہا ہوں وسیمؔ آج تو گھر کاٹ رہا ہے

لگتا ہے جدا سب سے کردار وسیمؔ اس کا

وہ شہر محبت کا باشندہ نظر آئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے