Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zafar Moradabadi's Photo'

ظفر مرادآبادی

1951 | دلی, انڈیا

ظفر مرادآبادی کے اشعار

مری امید کا سورج کہ تیری آس کا چاند

دیے تمام ہی رخ پر ہوا کے رکھے تھے

بڑھے کچھ اور کسی التجا سے کم نہ ہوئے

مرے حریف تمہاری دعا سے کم نہ ہوئے

خوش گماں ہر آسرا بے آسرا ثابت ہوا

زندگی تجھ سے تعلق کھوکھلا ثابت ہوا

یوں ہی کسی کی کوئی بندگی نہیں کرتا

بتوں کے چہروں پہ تیور خدا کے رکھے تھے

کارواں سے جو بھی بچھڑا گرد صحرا ہو گیا

ٹوٹ کر پتے کب اپنی شاخ پر واپس ہوئے

کیا خبر کس موڑ پر بکھرے متاع احتیاط

پتھروں کے شہر میں ہوں آئینہ اوڑھے ہوئے

تمام پھول مہکنے لگے ہیں کھل کھل کر

چمن میں شوخی باد صبا کو چھوتے ہی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے