ظریف جبلپوری کے اشعار
یہ ترقی کا زمانہ ہے ترے عاشق پر
انگلیاں اٹھتی تھیں اب ہاتھ اٹھا کرتے ہیں
ظریفؔ انجام کیا ہوگا جو میرا دل بھی کھو جائے
کہیں ایسا نہ ہو، مجھ کو بھی فلمی عشق ہو جائے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere