aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zeeshan Sahil's Photo'

ذیشان ساحل

1961 - 2008 | کراچی, پاکستان

ممتاز مابعد جدید شاعر۔ اپنی نظموں کے لئے معروف

ممتاز مابعد جدید شاعر۔ اپنی نظموں کے لئے معروف

ذیشان ساحل کے اشعار

2.9K
Favorite

باعتبار

میں زندگی کے سبھی غم بھلائے بیٹھا ہوں

تمہارے عشق سے کتنی مجھے سہولت ہے

کس قدر محدود کر دیتا ہے غم انسان کو

ختم کر دیتا ہے ہر امید ہر امکان کو

گزر گئی ہے مگر روز یاد آتی ہے

وہ ایک شام جسے بھولنے کی حسرت ہے

کھڑکی کے رستے سے لایا کرتا ہوں

میں باہر کی دنیا خالی کمرے میں

کتنے ہیں لوگ خود کو جو کھو کر اداس ہیں

اور کتنے اپنے آپ کو پا کر بھی خوش نہیں

جو ہمیں پا کے بھی کھونے سے بہت پیچھے تھا

ہم اسے کھو کے بھی پانے سے بہت آگے ہیں

وہ داستان مکمل کرے تو اچھا ہے

مجھے ملا ہے ذرا سا سرا کہانی کا

کوئی آ کے ہمیں ڈھونڈے گا تو کھو جائے گا

ہم نئے غم میں پرانے سے بہت آگے ہیں

بس ایک رنگ ہے دل میں کسی کے ہونے سے

اب اپنے آپ کو اس سے بھی سادہ کیا کرنا

اب تو یہ شاید کسی بھی کام آ سکتا نہیں

آپ ہی لے جائیے میرے دل نادان کو

آیا تھا میرے پاس وہ کچھ دیر کے لیے

سورج مگر گہن میں بہت دیر تک رہا

ہوا بہار کی آئے گی اور میں چوموں گا

وہ سارے پھول کہ جن میں تری شباہت ہے

جو وہ نہیں تھا تو میں متفق تھا لوگوں سے

وہ میرے سامنے آیا تو اختلاف کیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے