Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zia-ul-Haq Qasmi's Photo'

ضیاء الحق قاسمی

پاکستان

ضیاء الحق قاسمی کے اشعار

98
Favorite

باعتبار

مجھے اپنی بیوی پہ فخر ہے مجھے اپنے سالے پہ ناز ہے

نہیں دوش دونوں کا اس میں کچھ مجھے ڈانٹتا کوئی اور ہے

وہ بھری بزم میں کہتی ہے مجھے انکل جی

ڈپلومیسی ہے یہ کیسی مری ہمسائی کی

میں جسے ہیر سمجھتا تھا وہ رانجھا نکلا

بات نیت کی نہیں بات ہے بینائی کی

کبھی لکھنے لکھانے کی تو نوبت ہی نہیں آتی

میں ناڑا ڈال لیتا ہوں ضرورت جب بھی پڑتی ہے

کہتے ہیں کہ لیلیٰ کا تعلق تھا عرب سے

یہ رنگ تو افریقہ و مکران میں دیکھا

مہمان نوازی تو بہت ہوتی ہے لیکن

سگریٹ کی جو حاجت ہو تو گیراج میں جائیں

مرے رعب میں تو وہ آ گیا مرے سامنے تو وہ جھک گیا

مجھے لات کھا کے ہوئی خبر مجھے پیٹتا کوئی اور ہے

ڈاکٹر سے میں علاج دل کرانے جب گیا

مشورہ اس نے دیا تو شعر کہنا چھوڑ دے

میرے تایا سے وہ ہیں عمر میں دس سال بڑی

گھر کے ہر فرد پہ دہشت ہے مری تائی کی

خوش ہوتے ہیں ہم لوگ اگر کوئی حسینہ

اس عمر ہم پر کوئی تہمت ہی لگائے

نکالیں ٹانگ سے اور جوڑ دی ہیں دل کے پہلو میں

لگا ہے خوب کیا کم خواب میں یہ ٹانگ کا پیوند

جانے کا نام ہی نہیں لیتا وہ نیک بخت

''مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے''

ہے عجب نظام زکوٰۃ کا مرے ملک میں مرے دیس میں

اسے کاٹتا کوئی اور ہے اسے بانٹتا کوئی اور ہے

سر بزم مجھ کو اٹھا دیا مجھے مار مار لٹا دیا

مجھے مارتا کوئی اور ہے ولے ہانپتا کوئی اور ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے