aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",YaeD"
مشکور حسین یاد
1925 - 2017
شاعر
شاہجہاں بانو یاد
born.1937
منشایاد
1937 - 2011
مصنف
شہر یزد
انجمن یاد رفتگان، امراوتی
ناشر
جاوید یاد
مدیر
دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیاتجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلودھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگایوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے
کسی کو یاد رکھنا ہو کسی کو بھول جانا ہوہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں
یاد شاعری کا بنیادی موضوع رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناسٹلجیائی کیفیت تخلیقی اذہان کو زیادہ بھاتی ہے ۔ یہ یاد محبوب کی بھی ہے اس کے وعدوں کی بھی اور اس کے ساتھ گزارے ہوئے لمحموں کی بھی۔ اس میں ایک کسک بھی ہے اور وہ لطف بھی جو حال کی تلخی کو قابل برداشت بنا دیتا ہے ۔ یاد کے موضوع کو شاعروں نے کن کن صورتوں میں برتا ہے اور یاد کی کن کن نامعلوم کیفیتوں کو زبان دی ہے اس کا اندازہ ان شعروں سے ہوتا ہے ۔
رفتگاں کی یاد سے کسے چھٹکارا مل سکتا ہے ۔ گزرے ہوئے لوگوں کی یادیں برابر پلٹتی رہتی ہیں اور انسان بے چینی کے شدید لمحات سے گزرتا ہے ۔ تخلیقی ذہن کی حساسیت نے اس موضوع کو اور بھی زیادہ دلچسپ بنا دیا ہے اور ایسے ایسے باریک احساسات لفظوں میں قید ہوگئے ہیں جن سے ہم سب گزرتے تو ہیں لیکن ان پر رک کر سوچ نہیں سکتے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اپنے اپنے رفتگاں کی نئے سرے سے بازیافت کیجئے ۔
چہرے یاد رہتے ہیں
منور رانا
خاکے/ قلمی چہرے
منشا یاد کے بہترین افسانے
افسانہ
یاد کی رہ گزر
شوکت کیفی
خود نوشت
یاد ایام
احمد سعید خاں
غالب بوطیقا
شرح
میر تقی میر اور ن م راشد کی یاد میں: شمارہ نمبر۔018
محمد فخرالحق نوری
بازیافت، لاہور
جو یاد رہا
عابد سہیل
یاد رفتگاں
ماہر القادری
خاكه
ماس اور مٹی
یاد عہد رفتہ
عبادت بریلوی
بند مٹھی میں جگنو
یاد و بود غالب
خواجہ احمد فاروقی
تنقید
فراست الید
نیاز فتح پوری
علم نجوم
میر انیس کی شاعرانہ بصیرت
حکیم سید عبدالحئی
ہندوستانی تاریخ
اب اس کی یاد رات دننہیں، مگر کبھی کبھی
ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیںاور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
کیوں نہ چیخوں کہ یاد کرتے ہیںمیری آواز گر نہیں آتی
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہےہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانا یاد ہے
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہی یعنی وعدہ نباہ کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
بعد بھی تیرے جان جاں دل میں رہا عجب سماںیاد رہی تری یہاں پھر تری یاد بھی گئی
دل آباد کہاں رہ پائے اس کی یاد بھلا دینے سےکمرہ ویراں ہو جاتا ہے اک تصویر ہٹا دینے سے
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیاوہ تری یاد تھی اب یاد آیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books