aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "آئے"
حبیب آئی کنخواب والا
شاعر
ایم۔ آئی۔ ساجد
born.1946
مصنف
ایم آئی ظاہر
born.1972
وی۔ آئی۔ لانکن
آئی ایس بلہایا
ایم۔ ایم۔ آئی۔ محشر
آئی آئی ایس باپو
مدیر
آئی بی یہودا
علامہ آئی۔ آئی۔ قاضی
آئی۔برائنن
آئی۔ جے۔ پٹیل
ایم۔ آئی۔ بیگ
آئی مانیٹری ایڈوائزری، بنگلور
ناشر
آئی جی پبلیکیشنز، حیدرآباد
آئی۔ ڈبلیو۔ موما
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
سبزہ و گل کہاں سے آئے ہیںابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے
نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکنبہت بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے
نہ جانے کب ترے دل پر نئی سی دستک ہومکان خالی ہوا ہے تو کوئی آئے گا
آئے کچھ ابر کچھ شراب آئےاس کے بعد آئے جو عذاب آئے
پنجابی کی ایک بھرپور ادبی روایت ہے جسے ہم سب پسند کرتے ہیں۔ پنجابی کے سب سے مشہور شاعروں کی چند نظموں کا اردو ترجمہ یہاں دیا جا رہا ہے ۔ امید ہے کہ آپ کو پسند آئے گا۔
نیند اور خواب شاعری میں بہت مرکزی موضوع کے طور پر نظر آتے ہیں ۔ ہجر میں نیند کا عنقا ہوجانا ، نیند آئے بھی تو محبوب کے خواب کا غائب ہوجانا اور اس طرح کی بھی بہت سی دلچسپ صورتیں اس شاعری میں موجود ہیں ۔
واعظ کلاسیکی شاعری کا ایک اہم کردار ہے جو شاعری کے اور دوسرے کرداروں جیسے رند ، ساقی اور عاشق کے مقابل آتا ہے ۔ واعظ انہیں پاکبازی اور پارسائی کی دعوت دیتا ہے ، شراب نوشی سے منع کرتا ہے ، مئے خانے سے ہٹا کر مسجد تک لے جانا چاہتا ہے لیکن ایسا ہوتا نہیں بلکہ اس کا کردار خود دوغلے پن کا شکار ہوتا ہے ۔ وہ بھی چوری چھپے میخانے کی راہ لیتا ہے ۔ انہیں وجوہات کی بنیاد پر واعظ کو طنز و تشنیع کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کا مزاق اڑا جایا جاتا ہے ۔ آپ کو یہ شاعری پسند آئے گی اور اندازہ ہوگا کہ کس طرح سے یہ شاعری سماج میں مذہبی شدت پسندی کو ایک ہموار سطح پر لانے میں مدد گار ثابت ہوئی ۔
आएآئے
came
حضرت امیر معاویہ
مولوی سید محمد ہاشمی
تاریخ اسلام
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
آگے سمندر ہے
انتظار حسین
ناول
درد آئے گا دبے پاؤں
ذکاء الرحمن
افسانہ
دنیا مرے آگے
مفتی محمد تقی عثمانی
سفر نامہ
مشاہدات
ہوش بلگرامی
خود نوشت
ہم بھی ہو آئے کراچی
فاروق سید
آسماں پسار آئے
خورشید اکبر
غزل
قصائد عرفی
عرفی شیرازی
قصیدہ
یقیں کے آگے گماں کے پیچھے
جیلانی بانو
تمثیلی/ علامتی افسانے
آئی۔سی۔ایس
علی عباس حسینی
تیرے آنے کا انتظار رہا
رسا چغتائی
اسلامیان ہند کے مسائل
نامعلوم مصنف
مقالات/مضامین
قیامت ہم رکاب آئے نہ آئے
محمد حسن عسکری
زمیں آسماں سے آگے
ابھی راہ میں کئی موڑ ہیں کوئی آئے گا کوئی جائے گاتمہیں جس نے دل سے بھلا دیا اسے بھولنے کی دعا کرو
ہے غنیمت کہ اسرار ہستی سے ہمبے خبر آئے ہیں بے خبر جائیں گے
آئے عشاق گئے وعدۂ فردا لے کراب انہیں ڈھونڈ چراغ رخ زیبا لے کر
رات ہمیں کچھ یاد نہیں تھارات بہت ہی یاد آئے ہو
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہوسایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
آتے جاتے پل یہ کہتے ہیں ہمارے کان میںکوچ کا اعلان ہونے کو ہے تیاری رکھو
صبح دم چھوڑ گیا نکہت گل کی صورترات کو غنچۂ دل میں سمٹ آنے والا
شاید اب لوٹ کے آئے نہ تری محفل میںاور کوئی دکھ نہ رلائے تجھے تنہائی میں
ہم تو آئے تھے عرض مطلب کواور وہ احترام کر رہے ہیں
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوںروئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books