aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "الوداع"
علمدار عدم
شاعر
محمد عاصم الحداد
مصنف
محمود بن الہداد بن حمید قریشی
سید علمدار حسین
الہدیہ ابن عبد الرحیم چشتی
وہ الوداع کا منظر وہ بھیگتی پلکیںپس غبار بھی کیا کیا دکھائی دیتا ہے
کلیجہ رہ گیا اس وقت پھٹ کرکہا جب الوداع اس نے پلٹ کر
لو الوداع اے حرم پاک مصطفیصبحِ شبِ فراق ہے پیاروں کو دیکھ لو
مجھے معلوم نہیں آپ نے میرے افسانے کو جھوٹا سمجھا یا سچا لیکن میں آپ کو ایک عجیب و غریب بات بتاتا ہوں کہ میں نے۔۔۔ یعنی اس جھوٹے افسانے کے خالق نے اس کو بالکل سچا سمجھا۔ سو فیصدی حقیقت پر مبنی۔ مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میں نے...
وقت رخصت الوداع کا لفظ کہنے کے لیےوہ ترے سوکھے لبوں کا تھرتھرانا یاد ہے
نئے سال کی آمد کو لوگ ایک جشن کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کا موقع ہوتا ہے ۔ یہ زندگی میں وہ واحد لمحات ہوتے ہیں جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہوجاتا ہے۔ نئے سال کی آمد سے وابستہ اور بھی کئی فکری اور جذباتی رویے ہیں ، ہمارا یہ انتخاب ان سب پر مشتمل ہے ۔
کسی کو رخصت کرتے ہوئے ہم جن کیفیتوں سے گزرتے ہیں انہیں محسوس تو کیا جاسکتا ہے لیکن ان کا اظہار اور انہیں زبان دینا ایک مشکل امر ہے، صرف ایک تخلیقی اظہار ہی ان کیفیتوں کی لفظی تجسیم کا متحمل ہوسکتا ہے ۔ ’’الوداع‘‘ کے لفظ کے تحت ہم نے جو اشعار جمع کئے ہیں وہ الوداعی کیفیات کے انہیں نامعلوم علاقوں کی سیر ہیں۔ آپ وداعی جذبات کو ان کے ذریعے بیان کر سکتے ہیں۔
ریل گاڑیاں ہمیں یک لخت ہمیں کئی چیزوں کی یاد دلاتی ہیں۔ بچپن میں کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھ کر زمین کے ساتھ پیڑوں اور عمارتوں کو تجسس کے ساتھ پیچھے بھاگتے ہوئے دیکھنا، کسی ایسے خوش گوار شہر میں گھومنا جس کے بارے میں صرف آوروں سے سنا تھا یا اپنے کسی محبوب کو الوداع کہنے کا کرب۔ ان یادوں کو اپنے میں سمیٹے یہ منتخب اشعار پڑھئے اور ہمارے ساتھ ایک جذباتی سفر پر روانہ ہو جائیے۔
सनिय्या-उल-विदा'ثَنِیَّہُ الوِداع
آبادی کے باہر وہ گھاٹی جہاں سے مسافر کو رخصت کیا جائے، رخصت کی گھاٹی
صدی کو الوداع کہتے ہوئے
مشرف عالم ذوقی
افسانہ
علمدار کربلا
صفدر آہ سیتاپوری
مرثیہ
البدیع
سید عابد علی عابد
شاعری تنقید
اکسیر الامراض
طب
رسالہ سیر الاقطاب اردو
تصوف
رسالہ معالجۂ تپ لرزہ
حقیقیۃ السماع
عبد الحق محدث دہلوی
اسلامیات
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمرے اور سفر حجۃ الوداع
رہبر فاروقی
خطبہ حجۃ الوداع
حکیم محمد سعید دہلوی
خطبات
احسن الوعا لآداب الدعا
محمد احمد رضا خان
خطبۂ حجۃ الوداع
محمد میاں صدیقی
جمعۃ الوداع یوم قدس
سفارت جمہوری اسلامی ایران دہلی
مضامین الندوہ لکھنؤ
ابوالکلام آزاد
مقالات/مضامین
سیر الاقطاب
چشتیہ
سیر المدار
ظہیر احمد شاہ ظہیری سہسوانی
مطبوعات منشی نول کشور
حسین یادوں کے چاند کو الوداع کہہ کرمیں اپنے گھر کے اندھیرے کمروں میں لوٹ آیا
اب تک، کئی کردار آئے اور اپنی زندگی بتا کر، اپنی اہمیت جتا کر، اپنی ڈرامائیت ذہن نشین کراکے چلے گئے۔ حسین عورتیں، خوب صورت تخیلی ہیولے، اس کی چار دیواری میں اپنے دئے جلا کر چلے گئے، لیکن کالو بھنگی بدستور اپنی جھاڑو سنبھالے اسی طرح کھڑا ہے۔ اس...
ایک دن کہنا ہی تھا اک دوسرے کو الوداعآخرش سالمؔ جدا اک بار تو ہونا ہی تھا
گھر میں رہا تھا کون کہ رخصت کرے ہمیںچوکھٹ کو الوداع کہا اور چل پڑے
الوداع، شب بخیر۔...
ان کو سیکڑوں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ہزاروں کھیکھڑے تھے جو انھیں اٹھانے پڑتے تھے کیونکہ جنہوں نے عورتیں اور لڑکیاں اڑائی تھیں، سیماب پاتھے، آج اِدھر، کل اُدھر، ابھی اس محلے میں، ابھی اس محلے میں اور پھر آس پاس کے آدمی بھی ان کی مدد نہیں...
لڑکپن کی رفیق اے ہم نوائے نغمۂ طفلیہماری گیارہ سالہ زندگی کی دل نشیں وادی
ممتاز کی نظریں بمبئی کے وسیع اور کشادہ بازاروں کو الوداع کہتی رہیں۔ حتیٰ کہ ٹیکسی اپنی منزلِ مقصود تک پہنچ گئی۔ بےحد بھیڑ تھی۔ ہزارہا ریفیو جی جارہے تھے۔ خوشحال بہت کم اور بدحال بہت زیادہ۔۔۔ بے پناہ ہجوم تھا لیکن مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اکیلا ممتاز...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books