aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بیری"
راجندر سنگھ بیدی
1915 - 1984
مصنف
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
1909 - 1992
شاعر
ماہ لقا چندا
1768 - 1824
بشریٰ اعجاز
کاوش بدری
born.1927
بشریٰ سعید
احمر ندیم
born.1998
بشریٰ فرخ
قاضی محمود بحری
1684 - 1724
بشریٰ ہاشمی
رابعہ بصری
born.1980
سدرشن
1896 - 1967
بشریٰ بختیار خان
جاوید اختر بیدی
بشری شیریں
جذبوں کے بیری وقت کی سازش نہ ہو کوئیتمہارے اس طرح ہر لمحہ یاد آنے سے
ہر اک حالت کے بیری ہیں یہ لمحےکسی غم کے بھروسے پر نہ رہیو
اس کے باوصف، وہ خدا کے ان حاضرو ناظر بندوں میں سے ہیں جو محلّے کی ہرچھوٹی بڑی تقریب میں، شادی ہویاغمی، موجود ہوتے ہیں۔ بالخصوص دعوتوں میں سب سے پہلے پہنچتےاورسب کے بعد اٹھتے ہیں۔ اِس اندازِ نشست و برخاست میں ایک کُھلا فائدہ یہ دیاھص کہ وہ باری...
انگنائی میں کھڑے ہوئے بیری کے پیڑ سےوہ لوگ چلتے وقت گلے مل کے روئے تھے
انسان کا انساں بیری ہے یہ ظلم ہے کیا اندھیر ہے کیایہ نسل ہے کیا یہ ذات ہے کیا یہ نفرت کی تعلیم ہے کیوں
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ، جنہیں آپ ان نظموں سے سمجھ سکتے ہیں۔
گاؤں ہر اس شخص کے ناسٹلجیا میں بہت مضبوطی کے ساتھ قدم جمائے ہوتا ہے جو شہر کی زندگی کا حصہ بن گیا ہو ۔ گاؤں کی زندگی کی معصومیت ، اس کی اپنائیت اور سادگی زندگی بھر اپنی طرف کھینچتی ہے ۔ ان کیفیتوں سے ہم میں سے بیشتر گزرے ہوں گے اور اپنے داخل میں اپنے اپنے گاؤں کو جیتے ہوں گے ۔ یہ انتخاب پڑھئے اور گاؤں کی بھولی بسری یادوں کو تازہ کیجئے ۔
बेरीبیری
berries
बैरीبیری
enemy
اپنے دکھ مجھے دے دو
افسانہ
راجندر سنگھ بیدی کی افسانہ نگاری
وہاب اشرفی
فکشن تنقید
آپ بیتی علامہ اقبال
ڈاکٹر خالد ندیم
خود نوشت
کمپنی کی حکومت
باری علیگ
ہندوستانی تاریخ
ایک چادر میلی سی
معاشرتی
میر کی آپ بیتی
میر تقی میر
خودنوشت
پریم چند کے منتخب افسانے
پریم چند
نصابی کتاب
آپ بیتی
خان عبد الغفار خاں
اسلامی تاریخ وتہذیب
تاریخ اسلام
گھنگرو ٹوٹ گئے
قتیل شفائی
راجندر سنگھ بیدی ایک مطالعہ
وارث علوی
اردو ادب کی تاریخ
ٹی گراہم بیلی
جگدیش چندر ودھاون
آپ بیتی
عبد الماجد دریابادی
ایک کھلونا ٹوٹ گیا تو اور کئی مل جائیں گےبالک یہ انہونی تجھ کو کس بیری نے سجھائی ہے
ایک چہرہ تھا کہ اب یاد نہیں آتا ہےایک لمحہ تھا وہی جان کا بیری نکلا
گاندھی جی، جواہر لعل نہرہ اور ابو الکلام آزاد وغیرہ سب گرفتار کر لیے گیے، اور کسی نامعلوم جگہ منتقل کردیے گئے۔ شہر کی فضا بالکل ایسی تھی جیسے بھری بندوق۔ باہر نکلنے کا تو سوال ہی نہ پیدا ہوتا تھا۔ کئی دن تک ہم ہرن مارکہ شراب پی کر...
(گھر کے اندر بیگم غالب تخت پر بیٹھی ہیں۔ صحن میں بیری کے درخت سے طوطے کا پنجرا ٹنگا ہے) بیگم غالب، دوا! اے دوا! ذرا اٹھیو جلدی سے۔ لیجیو۔ یہ ادھنا دروازے تک جاکر بچارے کو دے آئیو۔ (دواجاتی ہے)...
پنجاب کے ایک سرد دیہات کے تکیے میں، مائی جیواں:صبح سویرے ایک غلاف چڑھی قبر کے پاس ،زمین کے اندر کھدے ہوئے گڈھے میں، بڑے بڑے اپلوں سے آگ سلگا رہی ہے۔ صبح کے سرد اور مٹیالے دھندلکے میں، جب وہ اپنی پانی بھری آنکھوں کو سکیڑ کر اور اپنی...
ہر اہل ہوس جیب میں بھر لایا ہے پتھرہمسائے کی بیری پہ ابھی بور پڑا ہے
’’چیں‘‘ اس سایے نے ایک مری ہوئی آہ بھری اور چھمن میاں نے غنیم کو قالین پر دے مارا۔ چوڑیوں اور جھانجنوں کاایک زبردست چھناکا ہوا۔ انہوں نے لپک کر بجلی جلائی۔ حملہ آور سٹ سے مسہری کے نیچے گھس گیا۔ ’’کون ہے بے تو‘‘، چھمن میاں چلائے۔...
تائی ایسری کی عمر ساٹھ سال سے کم نہ ہو گی، ان کے سر کے بال کھچڑی ہو چکے تھے اور ان کے بھرے بھرے گول مٹول چہرے پر بہت اچھے لگتے تھے۔ ان کا پھولی پھولی سانسوں میں معصوم باتیں کرنا تو سب کو ہی اچھا لگتا تھا۔ لیکن...
سیٹھ نے اسے پھر گالی دی۔ اتنی ہی موٹی جتنی اس کی چربی بھری گردن تھی،اور اسے یوں لگا کہ کسی نے اوپر سے اس پر کوڑا کرکٹ پھینک دیا ہے۔ چنانچہ اس کا ایک ہاتھ اپنے آپ چہرے کی حفاظت کے لیے بڑھا پر اس گالی کی ساری گرد...
نفرت چڑھتی آندھی جیسی پیار ابلتے چشموں سابیری ہوں یا سنگی ساتھی سارے اپنے لگتے تھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books