aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سویرا"
سعدیہ سویرا
شاعر
مریم ناز
born.1988
محمد نبی خاں جمال سویدا
سویرا اکیڈمی، لندن
ناشر
سویرا پبلی کیشنز، کراچی
سویرا آرٹ پریس، لاہور
ادارہ سویرا، لاہور
مدیر
سویرا آفسیٹ پریس، اورنگ آباد
سمیرا خالد
born.1979
سمیرا امیر
مصنف
مہا سویتا دیوی
سمیرا ناظم
سویا مانے یاسر
سمیرہ خاتون
سمیرا انور
چاند ستارے پھول پرندے شام سویرا ایک طرفساری دنیا اس کا چربہ اس کا چہرا ایک طرف
اس وقت تو یوں لگتا ہے اب کچھ بھی نہیں ہےمہتاب نہ سورج، نہ اندھیرا نہ سویرا
سویرا ہے بہت اے شور محشرابھی بے کار اٹھوایا گیا ہوں
(۳) ایک گھنٹہ گذر گیا سردی بڑھنے لگی۔ ہلکو اٹھ بیٹھا اور دونوں گھٹنوں کو چھاتی سے ملا کر سرکو چھپالیا پھر بھی سردی کم نہ ہوئی ایسا معلوم ہوتا تھا کہ سارا خون منجمد ہو گیا ہے۔ اس نے اٹھ کر آسمان کی جانب دیکھا ابھی کتنی رات باقی...
پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا۔ مگر اس کے متعلق جو تصور وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا۔ بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف...
सवेराسویرا
early morning, dawn, day, break
سرخ سویرا
مخدومؔ محی الدین
مجموعہ
شمارہ نمبر۔050,051,052
احمد مشتاق
سویرا، لاہور
شمارہ نمبر۔001
احمد ندیم قاسمی
شمارہ نمبر۔002
نذیر چودھری
شمارہ نمبر۔055
صلاح الدین محمود
شمارہ نمبر۔015-016
شمارہ نمبر۔024
سیدہ شاہین
شمارہ نمبر۔004
ساحر لدھیانوی
شمارہ نمبر۔003
دھواں دھواں سویرا
انور عظیم
ناول
شمارہ نمبر۔022
محمد حنیف رامے
شمارہ نمبر-023
شمارہ نمبر۔053,054
شمارہ نمبر۔029
نذیر احمد چودھری
شمارہ نمبر۔017,018
کیوں میرا مقدر ہے اجالوں کی سیاہیکیوں رات کے ڈھلنے پہ سویرا نہیں ہوتا
جس طرح سویرا ہوتا ہےاو دیس سے آنے والے بتا
میرے گھر میں بسی تھی تاریکیگھر سے باہر مگر سویرا تھا
وہ جب اسکول کی طرف روانہ ہوا تو اس نے راستے میں ایک قصائی دیکھا،جس کے سر پر ایک بہت بڑا ٹوکرا تھا۔ اس ٹوکرے میں دو تازہ ذبح کیے ہوئے بکرے تھے۔ کھالیں اتری ہوئی تھیں، اور ان کے ننگے گوشت میں سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ جگہ جگہ...
ٹھاکر صاحب کے دو بیٹے تھے۔ بڑے کا نام شری کنٹھ سنگھ تھا۔ اس نے ایک مدت دراز کی جانکاہی کے بعد بی۔ اے کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اور اب ایک دفتر میں نوکر تھا۔ چھوٹا لڑکا لال بہاری سنگھ دوہرے بدن کا سجیلا جوان تھا۔ بھرا ہوا چہرہ...
زرد گلاب اور آئینوں کو چاہنے والیایسی دھوپ اور ایسا سویرا پھر نہیں ہوگا
اس کوٹھڑی کا دروازہ بند پاتا تو جا کر کواڑ کھٹکھٹاتا کہ شاید انا اندر چھپی بیٹھی ہو۔ صدر دروازہ کھلتے سنتا تو انا انا کہہ کر دوڑتا۔ سمجھتا کہ انا آگئی۔ اس کا گدرایا ہوا بدن گھل گیا۔ گلاب کے سے رخسار سوکھ گئے۔ ماں اور باپ دونو ں...
کہ آ رہا ہے نیا سویرا کہ شاعری ختم ہو چکی ہے...
روز یہ سوچ کے سوتا ہوں کہ اس رات کے بعداب اگر آنکھ کھلے گی تو سویرا ہوگا
مارچ کی حسین شام تھی، اس نے نئی نئی سائیکل چلانی سیکھی تھی اور اپنی سہیلیوں کے ساتھ گھومنے جاتی۔ ایک روز مجھ سے کہا کہ میرے ساتھ چلو۔ یہ کہہ کر اس نے مجھ کو وہ شرف بخشا جسے میں بھول نہیں سکتا۔ تمام دن ایک خواب کی سی...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books