aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شل"
ابھیسار گیتا شکل
born.1994
شاعر
منموہن تلخ
1931 - 2001
شو رتن لال برق پونچھوی
س۔ ش۔ عالم
1950 - 2021
ز خ ش
1894 - 1922
جاوید وششٹ
1920 - 1994
شبھم شب
م۔ش۔نجمی
born.1952
ونود کمار شکل
مصنف
روی شکل
born.1965
امت برج شا
ش اختر
1938 - 2000
برناڈ شا
1856 - 1950
دنیش شکل
مظفر شہ میری
ہم دوہری اذیت کے گرفتار مسافرپاؤں بھی ہیں شل شوق سفر بھی نہیں جاتا
ہو کے وہ خواب عیش سے بیدارکتنی ہی دیر شل رہی ہوگی
امرتسر سے اسپیشل ٹرین دوپہر دو بجے کو چلی اور آٹھ گھنٹوں کے بعد مغل پورہ پہنچی۔ راستے میں کئی آدمی مارے گیے۔ متعدد زخمی ہوئے اور کچھ ادھر ادھر بھٹک گیے۔ صبح دس بجے۔۔۔ کیمپ کی ٹھنڈی زمین پر جب سراج الدین نے آنکھیں کھولیں اور اپنے چاروں طرف...
خود فتنۂ و شر پڑھ رہے ہیں فاتحۂ خیرکہتے ہیں انالعبد لرز کر صنم دیر
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کےوہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
قصیدہ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی "نیت اور ارادے " کے ہیں۔ قصیدہ شاعری کی ایک ایسی شکل اور صنف ہے جس میں شاعر کسی کی تعریف کرتا ہے۔
واقعات کربلا اور شہادت امام حسین کو موضوع بنا کر اردو میں بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ کہیں تاریخ کے طور پر، کہیں مرثیہ کی شکل میں، کہیں افسانے اور کہانی کے پیرائے میں اور کہیں تلمیح اور علامت بنا کر۔ غرضیکہ اس حق و باطل کی داستان نے اردو ادب کے دامن کو وسیع کیا ہے۔ اس قسم کی تمام کتابیں ریختہ کے "واقعات کربلا" کلکشن میں موجود ہیں۔ ضرور استفادہ کریں۔
تصوف اوراس کے معاملات اردوشاعری کے اہم تریں موضوعات میں سے رہے ہیں ۔ عشق میں فنائیت کا تصوردراصل عشق حقیقی کا پیدا کردہ ہے ۔ ساتھ ہی زندگی کی عدم ثباتی ، انسانوں کے ساتھ رواداری اورمذہبی شدت پسندی کے مقابلے میں ایک بہت لچکداررویے نے شاعری کی اس جہت کو بہت ثروت مند بنایا ہے ۔ دیکھنے کی ایک بات یہ بھی ہے کہ تصوف کے مضامین کو شعرا نے کس فنی ہنرمندی اورتخلیقی احساس کے ساتھ خالص شعر کی شکل میں پیش کیا ہے ۔ جدید دورکی اس تاریکی میں اس انتخاب کی معنویت اور بڑھ جاتی ہے۔
शलشل
insensitive
آخر شب کے ہمسفر
قرۃالعین حیدر
ناول
اے ہسٹری آف انڈین لٹریچر
اے شمل
تاریخ
تحقیق کے طریقۂ کار
تحقیق
کلیات حسن
محمد حسن رضا خان
کلیات
شہ پارے
انتخاب
شب رفتہ
مجید امجد
زنداں کے شب و روز
زینب الغزالی
سرگزشت
ذوالفقار علی بخاری
خود نوشت
حیات ز۔ خ۔ ش۔
انیسہ ہارون شروانیہ
سوانح حیات
چراغ نیم شب
سلیم احمد
مجموعہ
دیوار میں ایک کھڑکی رہتی تھی
راگ درباری
شری لال شکل
سلسلہ روز و شب
صالحہ عابد حسین
شہ میری اولیا
محمود بخاری
اب جان کا میری جسم شل ہےمیں خود سے ہی ڈر کے تھک گیا ہوں
وہ دم صبح غسل خانے میںمیرے پہلو سے شل گئی ہوگی
کڑی مسافتوں نے کس کے پاؤں شل نہیں کیے؟کوئی دکھاؤ جو بچھڑ کے ہاتھ مل نہیں رہا
ہم بگولوں کی طرح خاک بسر پھرتے ہیںپاؤں شل ہوں تو یہ آشوب سفر بھی جائے
ہم ایک عرصے سے یہ شور سن رہے ہیں، ہندوستان کو اس چیز سے بچاؤ، اس چیز سے بچاؤ، مگر واقعہ یہ ہے کہ ہندوستان کو ان لوگوں سے بچانا چا ہیئے جو اس قسم کا شور پیدا کر رہے ہیں۔ یہ لوگ شور پیدا کرنے کے فن میں ماہر...
شام تھی اور برگ و گل شل تھے مگر صبا بھی تھیایک عجیب سکوت تھا ایک عجب صدا بھی تھی
یہاں تک بڑھ گئے آلام ہستیکہ دل کے حوصلے شل ہو گئے ہیں
نہایت آہستہ آہستہ بڑے سکون سے، بڑی مشاقی سے وہ بھٹّے کو ہر طرف سے دیکھ دیکھ کر اسے بھونتا تھا، جیسے وہ برسوں سے اس بھٹّے کو جانتا تھا، ایک دوست کی طرح وہ بھٹّے سے باتیں کرتا، اتنی نرمی اور مہربانی اور شفقت سے اس سے پیش آتا...
حسن کی دہشت عجب تھی وصل کی شب میں منیرؔہاتھ جیسے انتہائے شوق سے شل ہو گیا
شل ہوئے دست طلب بھول گئے حرف سوالآج ہم حوصلۂ اہل کرم دیکھتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books