aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مروت"
صغیر علی مروت
شاعر
سید مرحت حسین موسوی
مدیر
مطبع مرات الاخبار
ناشر
مروہ ایجوکیشنل فاؤنڈیشن، لکھنؤ
تم ہو خوشبو کے خواب کی خوشبواور اتنی ہی بے مروت ہو
یہ کچھ آسان تو نہیں ہے کہ ہمروٹھتے اب بھی ہیں مروت میں
آ چکا پیش وہ مروت سےاب چلوں کام ہو چکا میرا
بے وفا بے مروت ہے ان کی نظر یہ بدل جائیں گے زندگی لوٹ کرحسن والوں سے دل کو لگایا اگر اے فناؔ دیکھو بے موت مر جاؤ گے
بڑھا کے پیاس مری اس نے ہاتھ چھوڑ دیاوہ کر رہا تھا مروت بھی دل لگی کی طرح
مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں
موت ایک ایسا معمہ ہے جو نہ سمجھنے کا ہے اور نہ سمجھانے کا۔ شاعروں اور تخلیق کاروں نے موت اور اس کے ارد گرد پھیلے ہوئے غبار میں سب سے زیادہ ہاتھ پیر مارے ہیں لیکن حاصل ایک بےاننت اداسی اور مایوسی ہے ۔ یہاں ہم موت پر اردو شاعری سے کچھ بہترین اشعار پیش کر رہے ہیں۔
موت
मुरव्वत-वालाمُروت والا
لحاظ کرنے والا، پا س کرنے والا، بااخلاق
आँख की मुरव्वतآنکھ کی مروت
منہ دیکھی مروت، سامنے آنے کی وجہ سے جو مروت پیدا ہو
मुरव्वत-शि'आरمروت شعار
شفقت اور مروت والی فطرت کا
مراۃ العروس
ڈپٹی نذیر احمد
معاشرتی
موت کی کتاب
خالد جاوید
ناول
مرأت جلالی
خلیل احمد
مخزن ادب
مولوی محمد عبدالشہید
نصابی کتاب
تاریخ اولیائے گجرات
تصوف
انسانیت موت کے دروازے پر
ابوالکلام آزاد
اسلامیات
زندگی بعد موت
سید ابوالاعلیٰ مودودی
مراۃ الاسرار
شیخ عبد الرحمٰن چشتی
چشتیہ
تذکرۂ مشاہیر کاکوری
محمد علی حیدر
تذکرہ
مراۃ الشعر
عبدالرحمٰن
شاعری تنقید
پہلی موت
ضمیرالدین احمد
افسانہ
عاطون موت کے دروازے پر
اے۔ حمید
جاسوسی
ٹھنڈی موت
جیمس ہیڈلے چیز
آپ کا مہمان ہوں میں آپ میرے میزبانسو مجھے زہر مروت تو پلاتے جائیے
حالیؔ نے مروت کا سبق یاد دلایااقبالؔ نے آئینۂ حق مجھ کو دکھایا
ہے دل کے لیے موت مشینوں کی حکومتاحساس مروت کو کچل دیتے ہیں آلات
سقا بنا پیاسوں کا مروت کے تصدقبے سر کیا شہ زوروں کو قوت کے تصدق
’’اوئی خدا خیر کرے! اے میاں تیل دیکھو، تیل کی دھار دیکھو۔‘‘ ’’مرد ساٹھا اور پاٹھا۔ بیوی بیسی اور لھیسی۔ دوچار بچے ہوئے نہیں کہ ساری قلعی اترجائے گی۔ گو موت میں نہ سولہ سنگھار رہیں گے، نہ یہ رنگ و روغن نہ یہ چھلاسی کمر رہے گی۔ نہ بازوؤں...
وہ مروت سے ملا ہے تو جھکا دوں گردنمیرے دشمن کا کوئی وار نہ خالی جائے
مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کامروت حسن عالم گیر ہے مردان غازی کا
پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نےمعزز ہو گئے ہم بھی شرافت چھوڑ دی ہم نے
کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گامیں غم شناس مروت میں مارا جاؤں گا
نفس سے جس کے کھلی میری آرزو کی کلیبنایا جس کی مروت نے نکتہ داں مجھ کو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books