aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ملول"
صغیر ملال
1951 - 1992
شاعر
قمر ملال
born.1992
ہیرل میلول
مصنف
مول چند لکھنؤی
مول راج
مول چند منشی
born.1844
ملوک شاہ صدیقی
ہرمن میلول
عبدالقادر ابن ملوک شاہ
میں چاہتا ہوں ایک کی خاطر نہ ہو ملولروئیں گے یہ تو گھر سے نکل آئے گی بتول
تنگنائے دل ملول میں ہےبحر ہستی کی بے کرانی بھی
سخن کا صلہ یار دیتے رہےجواہر سدا مول لیتے رہے
عشق پریشاں حالناز حسن ملول
وہ شخص جسے انجام کار اپنے وزنی افکار کے نیچے پس جانا ہے، یہ سطور لکھ رہا ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ وہ ایسی اور بہت سی سطریں لکھنے کی تمنا اپنے دل میں رکھتا ہے۔ میں ہمیشہ مغموم و ملول رہا ہوں۔ لیکن شبیر جانتا ہے...
انسانی زندگی میں جو دور سب سے زیادہ امنگوں ، آرزؤں ، تمناؤں اور رنگینیوں سے بھرا ہوتا ہے وہ جوانی ہی ہے ۔ جوانی کو موضوع بنانے والی شاعری جوانی کی ان رنگینیوں کو بھی قید کرتی ہے اور جوانی کے گزرنے اور اس کی یاد سے چھا جانے والے گہرے ملال کو بھی ۔
معشوق کی ایک نگاہ کے لئے تڑپنا اور اگر نگاہ پڑ جائے تو اس سے زخمی ہوکر نڈھال ہوجانا عاشق کا مقدر ہوتا ہے ۔ ایک عاشق کو نظر انداز کرنے کے دکھ ، اور دیکھے جانے پر ملنے والے ایک گہرے ملال سے گزرنا ہوتا ہے ۔ یہاں ہم کچھ ایسے ہی منتخب اشعار پیش کر رہے ہیں جو عشق کے اس دلچسپ بیانیے کو بہت مزے دار انداز میں سمیٹے ہوئے ہیں ۔
मलूलمَلُول
غمگین، رنجیدہ، افسردہ، اداس، مکدر، ملال والا
मलूल रहनाمَلُول رَہنا
افسردہ رہنا ، پریشان رہنا ۔
दिल-मलूलدِل مَلُول
غمگین ، رنجیدہ .
मलूल करनाمَلُول کَرنا
غمگین کرنا ، افسردہ کر دینا ، اداس کر دینا ، پریشان کرنا ۔
شاخ خزاں پر ملول پرندے
احمد منظور
شاعری
شہر ملال
عرفان صدیقی
کلیات
انگلیوں پر گنتی کا زمانہ
افسانہ
آفرینش
ناول
موبی ڈک
لہو کے مول
شکیلہ اختر
خواتین کی تحریریں
بحر العروض مطول
پنڈت کنہیا لال عاشق
مطبوعات منشی نول کشور
شاہنامہ اردو باتصویر
مثنوی
الفخری - اصول ریاست اور تاریخ ملوک
محمد علی ابن علی ابن طبا طبا
مابی ڈک
کہاں ملو گے
اسد اعوان
قطعہ
قصہ: خسروان اعظم(شاہ نامہ)
تاریخ ملل قدیمہ
سید محمود اعظم فہمی
تاریخ
شاہنامہ اردو
کچھ نہ ماں باپ کا خیال کیادل پہ گزرا ہے کیا ملال تو کہہ
دیکھ کے خشک و زرد پھول دل ہے کچھ اس طرح ملولجیسے مری خزاں کے بعد دور بہار ہی نہیں
غم و رنج میں اکبرؔ اگر ہے گھرا تو سمجھ لے کہ رنج کو بھی ہے فناکسی شے کو نہیں ہے جہاں میں بقا وہ زیادہ ملول و حزیں نہ رہے
ماں میری کیا ہوئیں میں قلق سے ملول ہوںمڑ کر پکاریں آپ میں ہی تو بتول ہوں
جیسے روتے روتے اچانکہنس دے کوئی ملول
جب ملول راتوں میںدوستوں کی باتوں میں
نہ کیجے وہ کہ میاں جس سے دل کوئی ہو ملولسوائے اس کے جو جی چاہے سو کیا کیجے
وہ رتیں بھی آتی ہیںجب ملول راتوں میں
’’پس افسوس ہے ان کے لئے بوجہ اس کے جو انہوں نے اپنے ہاتھوں سے لکھا اور افسوس ہے، ان کے لئے بوجہ اس کے جو کچھ وہ اس سے کماتے ہیں۔‘‘ اور یہ آیت پڑھ کر آپ ملول ہوئے۔ میں نے سوال کیا، ’’یا شیخ! یہ آیت آپ نے...
اس شان سے بڑھا علم اقدس ر سول سب انبیا جلو میں رواں بادل ملول
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books