aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مندر"
منیر نیازی
1928 - 2006
شاعر
منور رانا
1952 - 2024
منظر بھوپالی
born.1959
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
1909 - 1992
منیر شکوہ آبادی
1814 - 1880
منظر لکھنوی
died.1965
بدر منیر
عمیر منظر
born.1974
مہندر کمار ثانی
born.1984
نینا سحر
born.1966
منور خان غافل
منظر نقوی
born.1955
سید شکیل دسنوی
born.1941
مینا نقوی
1953 - 2020
منور لکھنوی
1897 - 1970
دیکھوں ترے ہاتھوں کو تو لگتا ہے ترے ہاتھمندر میں فقط دیپ جلانے کے لیے ہیں
کیا مندر مسجد تال کنواں کیا کھیتی باڑی پھول چمنسب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
قرآن نہ ہو جس میں وہ مندر نہیں تیراگیتا نہ ہو جس میں وہ حرم تیرا نہیں ہے
چراغ گھر کا ہو محفل کا ہو کہ مندر کاہوا کے پاس کوئی مصلحت نہیں ہوتی
شیخ صاحب برہمن سے لاکھ برتیں دوستیبے بھجن گائے تو مندر سے ٹکا ملتا نہیں
ایک صحت مند مزاح زندگی کے ہر لمحے میں ضروری ہوتا ہے، یہاں ہم آپ کے لیے اہم اردو شاعروں کی ۱۵ ایسی نظموں کا انتخاب پیش کر رہے ہیں جو مزاح سے بھر پور ہیں، آپ انہیں پڑھیے اور زندگی کے بھاری پن کو کچھ کم کیجیے
پاکستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل۔ فلموں کے لئے گیت بھی لکھے
تصوف اوراس کے معاملات اردوشاعری کے اہم تریں موضوعات میں سے رہے ہیں ۔ عشق میں فنائیت کا تصوردراصل عشق حقیقی کا پیدا کردہ ہے ۔ ساتھ ہی زندگی کی عدم ثباتی ، انسانوں کے ساتھ رواداری اورمذہبی شدت پسندی کے مقابلے میں ایک بہت لچکداررویے نے شاعری کی اس جہت کو بہت ثروت مند بنایا ہے ۔ دیکھنے کی ایک بات یہ بھی ہے کہ تصوف کے مضامین کو شعرا نے کس فنی ہنرمندی اورتخلیقی احساس کے ساتھ خالص شعر کی شکل میں پیش کیا ہے ۔ جدید دورکی اس تاریکی میں اس انتخاب کی معنویت اور بڑھ جاتی ہے۔
मंदरمندر
temple
मंदिरمندر
a temple, a pagoda
اردو ادب کے ارتقا میں ادبی تحریکوں اور رجحانوں کا حصہ
منظر اعظمی
ادبی تحریکیں
مندر میں محراب
محمد اجمل نیازی
سفر نامہ
اردو میں تمثیل نگاری
تنقید
اردو نثر میں مزاح نگاری کا سیاسی اور سماجی پس منظر
رؤف پاریکھ
جدید اردو افسانہ
شہزاد منظر
فکشن تنقید
جدید عرائض نویسی
سید منظر عالم
قانون / آئین
فقہ اسلامی کا تاریخی پس منظر
محمد تقی امینی
اسلامیات
کہاوتیں اور ان کے حکایتی وتلمیحی پس منظر
شریف احمد قریشی
کہاوت / محاورہ / ضرب المثل
افسانے کا منظر نامہ
مرزا حامد بیگ
افسانہ تنقید
ماں
مجموعہ
سب رس کا تنقیدی جائزہ
کلیات منیر
کلیات
مرزا غالب
گلزار
ڈرامہ
چہرے یاد رہتے ہیں
خاکے/ قلمی چہرے
ادائے کفر
انتخاب
جب تک مندر اور مسجد ہیںمشکل میں انسان رہے گا
گلی گلی، محلّے محلّے میں ’’پھر بساؤ‘‘ کمیٹیاں بن گئی تھیں اور شروع شروع میں بڑی تندہی کے ساتھ ’’کاروبار میں بساؤ‘‘، ’’زمین پر بساؤ‘‘ اور ’’گھروں میں بساؤ‘‘ پروگرام شروع کردیا گیا تھا۔ لیکن ایک پروگرام ایسا تھا جس کی طرف کسی نے توجہ نہ دی تھی۔ وہ پروگرام...
او دیس سے آنے والے بتاکیا اب بھی مہکتے مندر سے
ان عورتوں کے لئے جو علاقہ منتخب کیا گیا وہ شہر سے چھ کوس دور تھا۔ پانچ کوس تک پکی سڑک جاتی تھی اور اس سے آگے کوس بھر کا کچا راستہ تھا، کسی زمانہ میں وہاں کوئی بستی ہو گی مگر اب تو کھنڈروں کے سوا کچھ نہ رہا...
دیویاں پہنچیں تھیں اپنے بال بکھرائے ہوئےدیوتا مندر سے نکلے اور پجاری ہو گئے
پھر مورت سے باہر آ کر چاروں اور بکھر جاپھر مندر کو کوئی میراؔ دیوانی دے مولا
کیا جانیے یہ کیا کھوئے گا کیا جانئے یہ کیا پائے گامندر کا پجاری جاگتا ہے مسجد کا نمازی سوتا ہے
مندر گئے مسجد گئے پیروں فقیروں سے ملےاک اس کو پانے کے لئے کیا کیا کیا کیا کیا ہوا
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میںضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books