aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کمبل"
احمد کمال پروازی
born.1944
شاعر
حسن کمال
born.1943
عاجز کمال رانا
born.2000
شاہد کمال
born.1982
عبد اللہ کمال
1948 - 2010
جاوید کمال رامپوری
1930 - 1978
تابش کمال
کمال احمد صدیقی
1926 - 2013
یوسف خاں کمبل پوش
مصنف
حسن اکبر کمال
1946 - 2017
ابن کنول
1957 - 2023
احمد کمال حشمی
born.1964
کمل ہاتوی
born.1971
ارشد کمال
born.1955
کمال جعفری
born.1949
گھیسو کو اس وقت ٹھا کر کی برات یاد آئی جس میں بیس سال پہلے وہ گیا تھا۔ اس دعوت میں اسے جو سیری نصیب ہوئی تھی۔ وہ اس کی زندگی میں ایک یادگار واقعہ تھی اور آج بھی اس کی یاد تازہ تھی۔ وہ بولا، ’’وہ بھوج نہیں بھولتا۔...
جب میں جاڑوں میں لحاف اوڑھتی ہوں، تو پاس کی دیواروں پر اس کی پرچھائیں ہاتھی کی طرح جھومتی ہوئی معلوم ہوتی ہے اور ایک دم سے میرا دماغ بیتی ہوئی دنیا کے پردوں میں دوڑنے بھاگنے لگتا ہے۔ نہ جانے کیا کچھ یاد آنے لگتا ہے۔ معاف کیجیے گا،...
منی بہو جھاڑو لگا رہی تھی۔ پیچھے پھر کر بولی، ’’تین ہی تو روپے ہیں دیدوں، تو کمبل کہاں سے آئے گا۔ ماگھ پوس کی رات کھیت میں کیسے کٹے گی۔ اس سے کہہ دو فصل پر روپے دیں گے۔ ابھی نہیں ہے۔‘‘ ہلکو تھوڑی دیر تک چپ کھڑا رہا۔...
جو کپڑا ہے جو کمبل ہےجو چاندی ہے جو سونا ہے
بارشیں جاڑے کی اور تنہا بہت میرا کسانجسم اور اکلوتا کمبل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
اردو شاعری کا ایک کمال یہ بھی ہے کہ اس میں بہت سی ایسی لفظیات جو خالص مذہبی تناظر سے جڑی ہوئی تھیں نئے رنگ اور روپ کے ساتھ برتی گئی ہیں اور اس برتاؤ میں ان کے سابقہ تناظر کی سنجیدگی کی جگہ شگفتگی ، کھلے پن ، اور ذرا سی بذلہ سنجی نے لے لی ہے ۔ دعا کا لفظ بھی ایک ایسا ہی لفظ ہے ۔ آپ اس انتخاب میں دیکھیں گے کہ کس طرح ایک عاشق معشوق کے وصال کی دعائیں کرتا ہے ، اس کی دعائیں کس طرح بے اثر ہیں ۔ کبھی وہ عشق سے تنگ آکر ترک عشق کی دعا کرتا ہے لیکن جب دل ہی نہ چاہے تو دعا میں اثر کہاں ۔ اس طرح کی اور بہت سی پرلطف صورتیں ہمارے اس انتخاب میں موجود ہیں ۔
غالب کی عظمت کا اعتراف کس نے نہیں کیا ۔ نہ صرف ہندوستانی ادبیات بلکہ عالمی ادب میں غالب کی عظمت اور اس کے شعری مرتبے کو تسلیم کیا گیا ہے ۔ غالب کے ہم عصر اور ان کے بعد کے شاعروں نے بھی ان کو ان کی استادی کا خراج پیش کیا ہے ۔ ایسے بہت سے شعر ہیں جن میں غالب کے فنی و تخلیقی کمال کے تذکرے ملتے ہیں ۔ ہم ایک چھوٹا سا انتخاب پیش کر رہے ہیں ۔
कम्बलکمبل
a blanket, Quilt
عجائبات فرنگ
سفر نامہ
آہنگ اور عروض
قصیدہ کا فن اور اردو قصیدہ نگاری
ایم کمال الدین
قصیدہ تنقید
اردو ریڈیو اور ٹیلی ویژن میں ترسیل و ابلاغ کی زبان
تنقید
کربل کتھا
فضل علی فضلی
اخلاقیات
افسانوی ادب
علم عروض / عروض
گئودان کا تنقیدی مطالعہ
انور کمال حسینی
ناول تنقید
کمال کے آدمی
رضا علی عابدی
شخصیت
اتاترک
محمد اشفاق علی خاں
سوانح حیات
آدھی غزلیں
غزل
مخزن العرفان
سید کمال الدین
شاعری
ہوائی جہازوں کا کوئی خطرہ نہیں تھا۔ توپیں ان کے پاس تھیں نہ ان کے پاس، اس لیے دونوں طرف بے خوف و خطر آگ جلائی جاتی تھیں۔ ان سے دھوئیں اٹھتے اور ہواؤں میں گھل مل جاتے۔ رات کو چونکہ بالکل خاموشی ہوتی تھی،ا س لیےکبھی کبھی دونوں مورچوں...
کسی گاؤں میں شنکر نامی ایک کسان رہتا تھا۔ سیدھا سادا غریب آدمی تھا۔ اپنے کام سے کام، نہ کسی کے لینے میں نہ کسی کے دینے میں۔ چھکّاپنجا نہ جانتا تھا۔ چھل کپٹ کی اسے چھو ت بھی نہ لگی تھی۔ ٹھگے جا نے کی فکر نہ تھی۔ ودّ...
مجھے داؤجی کا مایوس چہرہ یاد کر کے اور اپنی حالت کا اندازہ کر کے رونا آ گیا اور میں باہر صحن میں آکر سیڑھیوں پر بیٹھ کے سچ مچ رونے لگا، گھٹنوں پر سر رکھے رو رہا تھا اور سردی کی شدت سے کانپ رہا تھا۔ اسی طرح بیٹھے...
ایک روز شام کے وقت وہ اپنے بیٹے کو گود میں لیے مٹر کی پھلیاں توڑ رہا تھا۔اتنے میں اس کو ا بھیڑوں کا ایک جھنڈ اپنی طرف آتا دکھائی دیا۔ وہ اپنے دل میں کہنے لگا، ادھر سے بھیڑوں کے نکلنے کا راستہ نہ تھا کیا کھیت کی مینڈ...
کلّن کو ایک بات سوجھی۔ اس نے کوٹھے پر کونے میں اپنی اور اپنی بیوی کی چارپائی کے اردگرد ٹاٹ تان دیا۔ اس طرح پردے کا انتظام ہوگیا۔ کلّن کی دیکھا دیکھی دوسروں نے بھی اس ترکیب سے کام لیا۔ بھولو نے بھائی کی مدد کی اور چند دنوں ہی...
چرنجی اب ایک نئے گھر میں ہے رات کا وقت ہے۔ وہ اپنی بچی مُنی کو سُلانے کی کوشش کرتا ہے مگر وہ سوتی نہیں بار بار اپنی ماں کے بارے میں پوچھتی ہے چرنجی اس کو ٹالنے کی کوشش کرتا ہے مگر بچی کی معصوم باتیں اُسے پریشان کر...
’’سات روپے‘‘ ’’ہاں سات روپے۔ ہر مہینے ایک روپیہ بنئے کو دیتا ہوں۔ اس سے کپڑے سلوانے کے لئے روپے کرج لیتا ہوں نا، سال میں دو جوڑے تو چاہئیں، کمبل تو میرے پاس ہے، خیر، لیکن دو جوڑے تو چاہیئں، اور چھوٹے صاحب، کہیں بڑے صاحب ایک روپیہ تنخواہ...
پونامیں مجھے تقریباً دو مہینے کہانی کا منظر نامہ تیار کرنے میں لگے۔ حق الخدمت وصول کرکے میں نے بمبئی کا رخ کیا جہاں مجھے ایک نیا کونٹریکٹ مل رہا تھا۔ میں صبح پانچ بجے کے قریب اندھیری پہنچا جہاں ایک معمولی بنگلے میں سعید اور نرائن دونوں اکٹھے رہتے...
’’دیکھنا، زمین نیچے سے پتھریلی نہ ہو، ورنہ ساری رات کھدائی میں گزر جائے گی۔ کم بخت کو مرنا بھی رات ہی کو تھا۔‘‘ وارڈن نے تحکمانہ اور بیزاری کے لہجے میں کہا۔قیدیوں نے کدالیں اور بیلچے اٹھائے اور کھودنا شروع کیا۔ وارڈن بیزاری کے موڈ میں بیٹھے سگریٹ پی...
ایک بڑا فرق عام مصوری اور شاعرانہ مصوری میں یہ ہے کہ تصویر کی اصلی خوبی یہ ہے کہ جس چیز کی تصویر کھینچی جائے، اس کا ایک ایک خال و خط دکھایا جائے ورنہ تصویر ناتمام اور غیر مطابق ہوگی، بخلاف اس کے شاعرانہ مصوری میں یہ التزام ضروری...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books