aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अज़ाब"
اروند شرما اذان
born.1982
شاعر
سمیر انجان
born.1958
انجام
احمد علی عجیب
مصنف
محمد ثاقب انجان
عدیل اعجاز
عطیہ کار
رحیم انجان
عجائب چترکار
ابن ابی العزا حنفی
مطبع مظہر العجائب، لکھنؤ
ناشر
مطبع مظہر العجائب، دہلی
مظہرالعجائب پریس، مشک گنج
اذان سحر پبلی کیشنز، لاہور
عجائب گھر، لاہور
آزاد پرنٹنگ پریس، دیوبند
نہ عاشقی جنون کیکہ زندگی عذاب ہو
تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میںاور اس طرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں
یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیںزباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا
آئے کچھ ابر کچھ شراب آئےاس کے بعد آئے جو عذاب آئے
بدل چکا ہے بہت اہل درد کا دستورنشاط وصل حلال و عذاب ہجر حرام
عذاب شاعری
گھر کے مضمون کی زیادہ تر صورتیں نئی زندگی کے عذاب کی پیدا کی ہوئی ہیں ۔ بہت سی مجبوریوں کے تحت ایک بڑی مخلوق کے حصے میں بے گھری آئی ۔ اس شاعری میں آپ دیکھیں گے کہ گھر ہوتے ہوئے بے گھری کا دکھ کس طرح اندر سے زخمی کئے جارہا ہے اور روح کا آزار بن گیا ہے ۔ ایک حساس شخص بھرے پرے گھر میں کیسے تنہائی کا شکار ہوتا ہے، یہ ہم سب کا اجتماعی دکھ ہے اس لئے اس شاعری میں جگہ جگہ خود اپنی ہی تصویریں نظر آتی ہیں ۔
شہر کی زندگی نئے اور ترقی یافتہ زمانے کا ایک خوبصورت عذاب ہے ۔ جس کی چکاچوند سے دھوکا کھاکر لوگ اس میں پھنس تو گئے لیکن ان کے ذہنی اورجذباتی رشتے آج بھی اپنے ماضی سے جڑے ہیں ۔ وہ اس بھرے پرے شہر میں پسری ہوئی تنہائی سے نالاں ہیں اور اس کی مشینی اخلاقیات سے شاکی ۔ یہ دکھ ہم سب کا دکھ ہے اس لئے اس شاعری کو ہم اپنے جذبات اور احساسات سے زیادہ قریب پائیں گے ۔
अज़ाबعذاب
torment/agony
فسانۂ عجائب
رجب علی بیگ سرور
داستان
دلی کی چند عجیب ہستیاں
اشرف صبوحی
نثر
آزاد کی کہانی خود آزاد کی زبانی
ابوالکلام آزاد
سوانح حیات
افسانوی ادب
قبر کا عذاب
قصہ / داستان
کتاب الانساب
عبدالودود عثمانی
فسانۂ عجائب کا تنقیدی مطالعہ
سید ضمیر حسن
فکشن تنقید
فسانہ عجائب با تصویر
عذاب دانش
نکہت حسن
خواتین کی تحریریں
آب کوثر
شیخ محمد اکرام
تاریخ اسلام
عجیب چڑیا
اسماعیل میرٹھی
نظم
پروفیسر ایس کی عجیب داستان
مشرف عالم ذوقی
ناول
عجائب خانۂ عشق
الیاس سیتا پوری
اذان شعر
عبدالمتین نیاز
سلک غم حسین
سلام
جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھےجب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے
عبث کا نرخ تو اس وقت بڑھنا چاہئے بھی تھاعجب بے ماجرا بے طور بیزارانہ حالت ہے
یاد ماضی عذاب ہے یاربچھین لے مجھ سے حافظہ میرا
بڑے عذاب میں ہوں مجھ کو جان بھی ہے عزیزستم کو دیکھ کے چپ بھی رہا نہیں جاتا
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پرکیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
ہوا کی طرح مسافر تھے دلبروں کے دلانہیں بس ایک ہی گھر کا عذاب کیا دیتے
جنون ہے ثواب کاخیال ہے عذاب کا
رنگ میں اس کے عذاب خیرگی شامل نہیںکیف احساسات کی افسردگی شامل نہیں
ہر ایک جسم روح کے عذاب سے نڈھال ہےہر ایک آنکھ شبنمی ہر ایک دل فگار ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books