aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अज़-रह-ए-रिवायत"
یار لوگ کہتے ہیں خواب کا مزار اس کواز رہ روایت ہم خواب گاہ کہتے ہیں
خدا سے میں بھی چاہوں از رہ مہرفروغ میرزا حاتم علی مہرؔ
بیچ آئے ہو سخن بھی از رہ نام و نمودکس قدر ہے شوق تم کو تمغہ و القاب کا
کیا کوئی بات کبھی اہل جنوںاز رہ ناموری کہتے ہیں
اپنی ہی ازرہ تفنن طبعدھجیٔ نام و ننگ اڑائی تھی
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
دوہا ہندی، اردو شاعری کی ممتاز اورمقبول صنف سخن ہے جو زمانہ قدیم سے تا حال اعتبار رکھتی ہے۔دوہا ہندی شاعری کی صنف ہے جو اب اردو میں بھی ایک شعری روایت کے طور پر مستحکم ہو چکی ہے۔ اس خوبصورت صنف کو پڑھنے کا سفر شروع کرنے میں آپ کی مدد کرنے کے لیے چند منتخب دوہے پیش خدمات ہیں۔
احمد فراز پچھلی صدی کے ممتاز شعرا میں شمار کیے جاتے ہیں۔اپنے معاصرین میں بے حد سادہ اور منفرد اسلوب کی وجہ سے ان کی شاعری خاص اہمیت کی حامل ہے۔ ریختہ فراز کے 20 ایسے معروف و مقبول اور مؤقراشعار کا مجموعہ پیش کر رہاہے جس نے عوام الناس پر سحر ہی طاری نہیں کیا بلکہ ان کے دلوں کو مسخر بھی کیا۔ ان اشعار کا انتخاب بہت آسان نہیں تھا ۔ ہم جانتے ہیں کہ اب بھی فراز کے بہت سے مقبول اشعار اس فہرست میں نہیں ہیں۔اس سلسلے میں آپ کی آرا کا خیر مقدم ہے ۔اگر ہماری مجلس مشاورت اس کو اتفاق رائے سے پسند کرتی ہے تو ہم اس کو نئی فہرست میں شامل کریں گے ۔ہمیں قوی امید ہے کہ آپ کو ہماری یہ کوشش پسند آئی ہوگی اور آپ اس فہرست کو سنوارنے اور آراستہ کرنے میں معاونت فرمائیں گے۔
अज़-रह-ए-रिवायतاز رہ روایت
by way of tradition
ذرات ازلی نہین ارزوئے وید وشاستر
سید نذر حسن
Jan 1942
دوستوں نے جو دیکھی یہ صورتبولے اس طرح از رہ الفت
اس نے دیکھا ہے کب مری جانباز رہ انتقام دیکھا ہے
انجام کار بات شکایات پر رکیپرسش اگرچہ از رہ تمہید کی گئی
میں جا رہا ہوں وہاں جبکہ از رہ تفریحسجی ہے بزم مرا شوق آزمانے کو
اسٹیج پر جو ہو گئے اب جلوہ گر اسداستاد ذوقؔ جلنے لگے ازرہ حسد
بزم اغیار سہی ازرہ تنقید سہیشکر ہے ہم بھی کہیں یاد کیے جاتے ہیں
دور ہو کر بھی وہ نزدیک ہے قربت یعنیاز رہ قرب مکانی تو نہیں ہوتی ہے
وہ قصے جو سن لیتے تھے ہم از رہ اخلاقاب اپنے یہاں وقت نے دہرائے ہیں یارو
میں فرط احتیاط سے گزرا مگر عتیقؔاس پر نگاہ از رہ عادات ہو گئی
میں نے دیا جواب انہیں از رہ مذاقکیا وہ بھی کوئی چھت تھی کہ بارش سے چو گئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books