aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इंकार"
اقرار مصطفے
born.1985
شاعر
عباس محمود العقاد
مصنف
ادارهٔ شعر و حكمت، حیدرآباد
ناشر
اقرار حسیین شیخ
مدیر
ادارۂ تحقیق تاریخ گمشدہ، یو۔ پی۔
ادارۂ شگوفہ، حیدرآباد
ادارۂ ادب، الہ آباد
ادارۂ تحفظات اردو، دربھنگہ
ادارهٔ اشاعت دینیات نظام الدین
ادارۂ گلستان انور صابری، دہلی
ادارۂ ہندوستانی پبلیشز،دلی
ادارۂ اشاعت دینیات، دہلی
ادارہ تحقیق وتصنیف، علی گڑھ
ادارۂ انشاء، کراچی
ادارۂ فکر و فن، ممبئ
ساحل کے سکوں سے کسے انکار ہے لیکنطوفان سے لڑنے میں مزا اور ہی کچھ ہے
خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئےیہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے
بازار میں پہنچ کر گھیسو بولا، ’’لکڑی تو اسے جلانے بھر کی مل گئی ہے کیوں مادھو۔‘‘ مادھو بولا، ’’ہاں لکڑی تو بہت ہے اب کفن چاہئے۔‘‘...
جبرئیلکھو دیئے انکار سے تو نے مقامات بلند
التجا کا تناظر محبوب سے وصال، اس سے ملاقات یا اس کی ایک جھلک پا لینے کی خواہش سے جڑا ہے ۔ شاعری میں موجود عاشق ہرلمحہ یہی التجا اور فریاد کرتا رہتا ہے لیکن وہ بتِ کافر سنے ہی کیوں ۔ شاعری کا یہ حصہ ایک عاشق کی آرزومندی کی لطیف ترین کیفیتوں کا دلچسپ اظہار ہے ۔
شعروادب کی سماجی جڑیں بہت گہری ہیں ۔ شاعری کتنی بھی تجریدی اورتخیلاتی ہوجائے اس کاسماجی سروکار برقرار رہتا ہے ، ساتھ ہی شاعری کا ایک رخ سماج اوراس کے معاملات سے براہ راست مخاطبے کا بھی ہوتا ہے اوریہیں سے شاعری انقلاب کے راستے کی ایک توانا آواز بن کرابھرتی ہے ۔ سماجی تاریخ کے تمام بڑے انقلابوں اورتبدیلیوں میں تخلیق کاروں نے بنیادی رول ادا کیا ہے ۔ ان کے تخلیق کئے ہوئے فن پاروں نے ظلم اور ناانصافی کے خلاف ایک داخلی بیداری کو پیدا کیا ۔ ہمارا یہ انتخاب انقلاب کو موضوع بنانے والی شاعری کا ایک چھوٹاسا نمونہ ہے ، اسے پڑھئے اورایک نئے جوش ، جذبے اور ولولے کو محسوس کیجئے ۔
بوسہ پر شاعری عاشق کی بوسے کی طلب کی کیفیتوں کا بیانیہ ہے ، ساتھ ہی اس میں معشوق کے انکار کی مزے دار صورتیں بھی شامل ہو جاتی ہیں ۔ یہ طلب اور انکار کا ایک جھگڑا ہے جسے شاعروں کے تخیل نے بےحد رنگین اور دلچسپ بنادیا ہے ۔ اس مضمون میں شوخی ، مزاح ، حسرت اور غصے کی ملی جلی کیفیتوں نے ایک اور ہی فضا پیدا کی ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب پڑھئے اور ان کیفیتوں کو محسوس کیجئے۔
इंकारانکار
decline, denial, refusal
انکار
پروین شاکر
مجموعہ
امیر قزلباش
فیض احمد فیض
شفیق احمد اشرفی
شاعری تنقید
ادب میں جمالیاتی اقدار ایک مطالعہ
ظہیر احمد صدیقی
تنقید
ابوالانبیا حضرت ابراہیم علیہ السلام
سوانح حیات
سیرت حضرت عائشہ
شمارہ نمبر۔001
نامور مصری ادیب العقاد کی آپ بیتی
خود نوشت
حضرت بلال بن رباح
خالد اور ان کی شخصیت
اسلامیات
حضرت عائشہ
شمارہ نمبر-002
ابوالکلام قاسمی
Jun 1983انکار
شمارہ نمبر۔002
الدیوان
شمارہ نمبر۔003
ظفر اوگانوی
Nov 1967اقدار، پٹنہ
اقرار میں کہاں ہے انکار کی سی خوبیہوتا ہے شوق غالب اس کی نہیں نہیں پر
اسے صبح ازل انکار کی جرأت ہوئی کیوں کرمجھے معلوم کیا وہ رازداں تیرا ہے یا میرا
بوسۂ رخسار پر تکرار رہنے دیجیےلیجیے یا دیجیے انکار رہنے دیجیے
دائرے انکار کے اقرار کی سرگوشیاںیہ اگر ٹوٹے کبھی تو فاصلہ رہ جائے گا
صاف انکار اگر ہو تو تسلی ہو جائےجھوٹے وعدوں سے ترے رنج سوا ہوتا ہے
کس کی ہمت ہے محبت سے جو انکار کرےآج تقدیر نے یہ رات سہانی دی ہے
دشوار ہے رندوں پر انکار کرم یکسراے ساقئ جاں پرور کچھ لطف و عنایت بھی
پہلے ہی لذت انکار سے واقف نہیں جواس سے انکار دوبارہ بھی نہیں ہو سکتا
پیار سے ان کا انکار برحق مگرلب یہ کیوں دیر تک تھرتھراتے رہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books