aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "एहतियाज"
کیف احمد صدیقی
1943 - 1986
شاعر
سیداحتشام حسین
1912 - 1972
مصنف
احتشام اختر
born.1944
راز احتشام
born.1994
کلیم عثمانی
1928 - 2000
احتشام علی
born.1983
احتشام بچھرایونی
born.1939
احتشام حسن
born.1969
اعتزاز احسن
منزہ احتشام گوندل
born.1984
قاضی احتشام بچھرونی
محمد احتشام کٹونوی
احتشام الحق آفاقی
born.1995
سید احتشام احمد ندوی
born.1925
احتشام علی رحیم آبادی
آگ اور خون آج بخشے گیبھوک اور احتیاج کل دے گی
لے کے دل رکھ لو کام آئے گاگو ابھی تم کو احتیاج نہیں
مدن کی آنکھوں سے بے تحاشہ آنسو بہہ رہے تھے۔ حالانکہ رسوئی میں اندو ہنس رہی تھی۔ پل بھرمیں اپنے سہاگ کے اجڑنے اور پھر بس جانے سے بے خبر۔ مدن جب حقائق کی دنیا میں واپس آیا تو آنسو پونچھتے ہوئے اپنے اس رونے پر ہنسنے لگاادھر اندو تو...
ہے شرمندگی اس کے دل کا علاجسزا اور ملامت کی کیا احتیاج
اس دور احتیاج میں جو لوگ جی لئےان کا بھی نام شعبدہ کاروں میں آئے گا
مجبوری زندگی میں تسلسل کے ساتھ پیش آنے والی ایک صورتحال ہے جس میں انسان کی جو تھوڑی بہت خود مختاریت ہے وہ بھی ختم ہوجاتی ہے اور انسان پوری طرح سے مجبور ہوجاتا ہے ۔ مجبور ہونا ایک تکلیف دہ احساس کو جنم دیتا ہے اور یہیں سے وہ شاعری پیدا ہوتی ہے جس میں بعض مرتبہ احتجاج بھی ہوتا ہے اور بعض مرتبہ حالات کے مقابلے میں سپر انداز ہونے کی کیفیت بھی ۔ ہم اس طرح کے شعروں کا ایک چھوٹا سا انتخاب پیش کر رہے ہیں ۔
زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جس سے بعض اوقات بڑی بڑی انسانی تباہیاں ہوجاتی ہیں اور انسان کی اپنی سی ساری تیاریاں یونہی دھری رہ جاتی ہیں ۔ ہمارے منتخب کردہ یہ شعر قدرت کے مقابلے میں انسانی کمزوری اور بے بسی کو بھی واضح کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بے بسی سے پھوٹنے والے انسانی احتجاج اور غصے کو بھی ۔
एहतियाजاحتیاج
want, scarcity
اردو کی کہانی
زبان
تنقید اور عملی تنقید
تنقید
گئودان کا تنقیدی مطالعہ
ناول تنقید
جدید عربی ادب کا ارتقا
تاریخ
اردو ادب کی تنقیدی تاریخ
ساحل اور سمندر
تنقیداورعملی تنقید
عربی شاعری کے جدید رجحانات
ادبی تحریکیں
سیکھنے کے وسائل/ قواعد
ذوق ادب اور شعور
جوش ملیح آبادی: انسان اور شاعر
سفر نامہ
اعتبار نظر
ہماری قبر پہ کیا احتیاج عنبر و عودسلگ رہا ہے ہر اک استخواں اگر کی طرح
کیا کروں کوئی نہیں احتیاج دوست کواور مجھ کو دوست کی احتیاج کیا کروں
ابھی کونپلوں میں وہ رس کہاں جو گلوں کا روپ بدل سکےابھی گل فروش کے ہاتھ سے ہمیں احتیاج بہار ہے
سب نے دامن چاک رکھا ہے بقدر احتیاجہم کو دیوانوں میں بھی کوئی نہ دیوانہ ملا
اس اک ہنر سے خدا سب کو فیضیاب کرےکہ اب بھی جس کے لئے وقف احتیاج ہیں ہم
نفس میں شیرانہ تیور آرزو روبہ مزاجاحتیاج و احتیاج و احتیاج و احتیاج!
انشاؔ سے اپنے اور یہ انکار حیف ہےلایا ہے وہ کبھی نہ کبھی احتیاج آج
مے کدہ پر سقف ابر رحمت حق چاہئےاحتیاج سائبان چرخ مینائی نہیں
نغمۂ نو کے واسطے غیر کی احتیاج کیاچھیڑ دے تار ساز دل چنگ و رباب کچھ نہیں
اور میں پا برہنہ سر کوچۂ احتیاجرزق کی مصلحت کا اسیر آدمی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books