aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "चश्म-ए-गुहर-बार"
سامنے چشم گہر بار کے کہہ دو دریاچڑھ کے گر آئے تو نظروں سے اتر جائیں گے
جی میں ہے موتیوں کی لڑی اس کو بھیج دوںاظہار حال چشم گہربار کے لیے
ترے نثار تہی دامنوں میں ہم بھی ہیںادھر بھی چشم گہر بار دیکھنے والے
فوارے چھوٹتے ہیں مژہ سے سرشک کےدیکھو تو میری چشم گہر بار کی طرف
بکنے موتی لگے بازار میں کوڑی کوڑییاد میں تیری زبس چشم گہر بار ہوئے
بہاریوں توایک موسم ہے جواپنی خوشگوارفضا اورخوبصورتی کی بنا پرسب کیلئے پسندیدہ ہوتا ہے لیکن شاعری میں بہار محبوب کے حسن کا استعارہ بھی ہے اورزندگی میں میسرآسانی والی خوشی کی علامت بھی ۔ کلاسیکی شاعری کےعاشق پریہ موسم ایک دوسرے ہی اندازمیں وارد ہوتا ہے کہ خزاں کے بعد بہار بھی آکرگزرجاتی ہے لیکن اس کے ہجرکی میعاد پوری نہیں ہوتی ۔ احتجاجی اورانقلابی شاعری میں بہارکی استعاراتی نوعیت ایک اور رخ اختیارکر لیتی ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب ان تمام جہتوں کو محیط ہے۔
चश्म-ए-गुहर-बारچشم گہر بار
tearful eyes
مونس جو ایک دل تھا وہ گھل کر فراق سےآنسو بنا ہے چشم گہر بار کے لیے
موتی اس طرح لٹاتی ہے خذف ہو گویاکیا خزانہ ہے کوئی چشم گہر بار کے پاس
رات بھر یاد گزشتہ نے ستایا مجھ کورات بھر چشم گہر بار نے سونے نہ دیا
روتے ہیں اپنے حال پہ پھر کیوں یہ نا سپاسکہتا ہے میری چشم گہر بار دیکھ کر
شبنم ہو جیسے دامن نرگس میں خندہ زنسمجھا میں ان کی چشم گہر بار دیکھ کر
ضبط گریہ مجھے لازم ہے کہ اغیار میں یاںبزم میں خار نہ کر چشم گہر بار مجھے
ناموس قلم فکر گہر بار نہ بیچواے دیدہ ورو غیرت فنکار نہ بیچو
اب بند جو اس ابر گہربار کو لگ جائےکچھ دھوپ ہمارے در و دیوار کو لگ جائے
جب صرف گفتگو ہوں تو دیکھے انہیں کوئیمنظور ہو جو ابر گہربار دیکھنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books