aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "चुनाव"
اپنی مرضی سے تو مذہب بھی نہیں اس نے چنا تھااس کا مذہب تھا جو ماں باپ سے ہی اس نے وراثت میں لیا تھا
بس اس کی مانگ میں سندور بھر کے لوٹ آئےہمارے اگلے جنم کا چناؤ ایسا تھا
چنا تمہیں ہے کہیں گے قصےدیش دکھے جب حصے حصے
پھر سے آ گیا ہے چناؤ کا موسم پانچ سالہپر اصل میں کچھ نہیں بدلنے والا
چناؤمینی فیسٹو۔۔۔ جس میں بعد میں توڑنے کے لیے وعدے کیے جاتے ہیں۔ انتخابی تقریر۔۔۔ الیکشن کے جنگل میں گیدڑوں کا نغمہ کہ میرا باپ بادشاہ تھا۔...
احمد فراز پچھلی صدی کے ممتاز شعرا میں شمار کیے جاتے ہیں۔اپنے معاصرین میں بے حد سادہ اور منفرد اسلوب کی وجہ سے ان کی شاعری خاص اہمیت کی حامل ہے۔ ریختہ فراز کے 20 ایسے معروف و مقبول اور مؤقراشعار کا مجموعہ پیش کر رہاہے جس نے عوام الناس پر سحر ہی طاری نہیں کیا بلکہ ان کے دلوں کو مسخر بھی کیا۔ ان اشعار کا انتخاب بہت آسان نہیں تھا ۔ ہم جانتے ہیں کہ اب بھی فراز کے بہت سے مقبول اشعار اس فہرست میں نہیں ہیں۔اس سلسلے میں آپ کی آرا کا خیر مقدم ہے ۔اگر ہماری مجلس مشاورت اس کو اتفاق رائے سے پسند کرتی ہے تو ہم اس کو نئی فہرست میں شامل کریں گے ۔ہمیں قوی امید ہے کہ آپ کو ہماری یہ کوشش پسند آئی ہوگی اور آپ اس فہرست کو سنوارنے اور آراستہ کرنے میں معاونت فرمائیں گے۔
میر 18ویں صدی کے جدید شاعر ہیں ۔اردو زبان کی تشکیل و تعمیر میں بھی میر کی خدمات بیش بہا ہیں ۔خدائے سخن میر کے لقب سے معروف اس شاعر نے اپنے بارے میں کہا تھا میرؔ دریا ہے سنے شعر زبانی اس کی اللہ اللہ رے طبیعت کی روانی اس کی۔ ریختہ ان کے 20 معروف و مقبول ،پسندیدہ اور مؤقراشعار کا مجموعہ پیش کر رہاہے ۔ ان اشعار کا انتخاب بہت سہل نہیں تھا ۔ ہم جانتے ہیں کہ اب بھی میر کے کئی مقبول اشعار اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔اس سلسلے میں آپ کی رائے کا خیر مقدم ہے ۔اگر ہماری مجلس مشاورت آپ کے پسندیدہ شعر کو اتفاق رائے سے پسند کرتی ہے تو ہم اس کو نئی فہرست میں شامل کریں گے ۔ہمیں قوی امید ہے کہ آپ کو ہماری یہ کوشش پسند آئی ہوگی اور آپ اس فہرست کو سنوارنے اور آراستہ کرنے میں معاونت فرمائیں گے۔
انتخاب
चुनावچناؤ
election
پانی کی طرح بہتی ہے دولت چناؤ میںیکجہتی کا تو نام نہیں رکھ رکھاؤ میں
محبتیں ہو رہی ہیں زخمی کسے خبر ہےابھی ہیں مصروف اپنے رشتے چناؤ میں سب
کون چن کے چناؤ میں آیابچہ بچہ تناؤ میں آیا
’’لو چاچی یہ صفت نہ ہوتی ان میں تو ہمارے محلے میں رہنا مشکل ہو جاتا۔‘‘ شاداں بولی۔ احسان علی کھلکھلا کر ہنس پڑے۔ بولے، ’’چاچی کہتے ہیں ایک دفعہ بلی کنویں میں گر گئی، باہر نکلنے کے لیے بہتیر ے ہاتھ پاؤں مارے،پھر بولی بہن آج رات یہیں بسر...
کہاں سنبھلتے ہیں بہتے ہوئے بہاؤ میں لوگمگر جو زخم اٹھائیں گے اس چناؤ میں لوگ
آ رہی ہے پھر چناؤ کی خبرشہر بھر میں خامشی ہے آج کل
موسم بہت قریب ہے ساحلؔ چناؤ کایوں ہی نہیں ہے ہم پہ عنایت کا سلسلہ
مولانا شاہ احمد نورانی صاحب کا پچھلے دنوں اخبار میں ایک بیان پڑھا۔ بیان کیا تھا، اشتہار برائے تلاش گم شدہ تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ مولانا عبدالستار خان نیازی جہاں کہیں ہوں واپس پارٹی میں آجائیں۔ ایسے اشتہار اکثر عزیز رشتہ دار بچوں کے گھر سے بھاگ...
چیخ و پکار کا وقت ہے اور نہ خدا حافظ کہنے کا موقعہ ہے لوگ مر رہے ہیں...
کبھی کوئی حسیں لگا کبھی کوئی حسین ترمرا شباب حسن کے چناؤ میں گزر گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books