aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "चेक"
جیمس ہیڈلے چیز
1906 - 1985
مصنف
مدرسہ حاجی علیجان چاندنی چوک، دہلی
ناشر
کتاب پبلیشرز چوک، لکھنؤ
گوہر پبلیکیشنز، چاندنی چوک، دہلی
لالہ چیت رام
التغابن پنڈت بلڈنگ مین چوك سوبور، كشمیر
کیرل چپیک
مکتابہ القریش چوک اردو بازار، لاہور
ایس۔رفیق احمد اینڈ سنز چوک متی، لاہور
چوک اردو بازار، لاہور
یونائٹیڈ چوک انارکلی، لاہور
یاور پبلی کیشنز لال چوک، سرینگر
جامعہ ایّوبیہ نصیر چک، پاتے پور، ویشالی
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
’’انہیں بھی استعمال کر چکے ہیں۔ نیند تو انہیں کھا کر کیا آتی البتہ بے چینی اور بھی بڑھ گئی۔ اس لئے انہیں ترک کرنے میں ہی عافیت سمجھی۔‘‘ ’’کسی ماہر نفسیات سے مشورہ کیجئے شاید وہ کچھ۔‘‘...
پچھلے دنوں نور جہاں کے ایک اور عاشق کا قصہ سننے میں آیا تھا مگر وہ چار برس کا نہیں تھا۔ اچھا خاصا جوان تھا اور غالباً نائی یعنی حجام تھا۔ ہر وقت اس کے گائے ہوئے گانے گاتا رہتا تھا اور اسی کی باتیں کرتا تھا۔ ایک آدمی نے...
بابائے انگریزی ڈاکٹر سمویل جانسن کا یہ قول دل کی سیاہی سے لکھنے کے لائق ہے کہ جو شخص روپے کے لالچ کے علاوہ کسی اور جزبے کے تحت کتاب لکھتا ہے، اس سے بڑا احمق روئے زمین پر کوئی نہیں۔ ہمیں بھی اس کلیّے سے حرف بہ حرب اتّفاق...
’’باپ بھی حرامی ہوتے ہیں۔‘‘ باکس ایل 476 میں چٹھیوں کا طومار آیا پڑا تھا۔ اس میں ایک ایسی چٹھی بھی چلی آئی تھی، جس میں کیرل کی کسی لڑکی مِس اونی کرشنن نے لکھا تھا کہ، وہ ابودھابی میں ایک نرس کا کام کرتی رہی ہے اور اس کے...
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
غرور زندگی جینے کا ایک منفی رویہ ہے ۔ آدمی جب خود پسندی میں مبتلا ہوجاتا ہے تو اسے اپنی ذات کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دیتا ۔ شاعری میں جس غرور کو کثرت سے موضوع بنایا گیا ہے وہ محبوب کا اختیار کردہ غرور ہے ۔ محبوب اپنے حسن ،اپنی چمک دمک ، اپنے چاہے جانے اور اپنے چاہنے والوں کی کثرت پر غرور کرتا ہے اور اپنے عاشقوں کو اپنے اس رویے سے دکھ پہنچاتا ہے ۔ ایک چھوٹا سا شعری انتخاب آپ کے لئے حاضر ہے
شاعری میں گریبان تبھی گریبان ہے جب وہ چاک ہو ۔ گریبان کا چاک ہونا ، پیروں میں آبلے آجانا ، دامن کا تارتار ہوجانا ہی عاشق کے جنون ودیوانگی کا کمال ہے ۔ ہم صحیح سلامت گریبان والوں کو چاک گریبانی کا یہ قصہ بھی پڑھنا چاہیے اور جنون کی تصویر دیکھنی چاہیئے۔
चेकچیک
check, cheque
اجنبی لڑکی
جاسوسی
آخری فیصلہ
بدنصیب حسینہ
مطلبی دوست
30 گھنٹے
ٹھنڈی موت
دولت کا جال
موت کا سایہ
ایک ہپی شاہراہ پر
جلاد
ناول
ٹکٹوں کا چکر
جانباز
ہوشمند پاگل
آر، یو، آر
ڈراما
صدا بصحرا
دل سی چیک بک ہے ترے پاس تجھے کیا دھڑکاجی کو بھا جائے تو پھر چیز کی قیمت پہ نہ جا
چڈے کو ایک عرصے کے بعد میں نے دیکھا تھا۔ وہ میرا بے تکلف دوست تھا۔ ’’اوئے منٹو گھوڑے‘‘ کے جواب میں یقیناً میں نے بھی کچھ اسی قسم کا نعرہ بلند کیا تھا، مگر اس عورت کو اس کے ساتھ دیکھ کر میری ساری بے تکلفی جھریاں جھریاں ہوگئی۔...
’’ہاں ہاں بھائی جان۔۔۔ کھانا کھاکے۔۔۔ اور پھر اپنا پائپ۔۔۔‘‘ بچوں نے شور مچایا۔ اور پھر تصویر کے لیے چھینا جھپٹی ہونے لگی۔ ’’ارے مجھے دے۔۔۔ میں اس کی مونچھیں بناؤں گا‘‘، ایک بچہ اپنی چھوٹی بہن کے ہاتھوں سے تصویر چھیننے لگا۔ ’’نہیں، پہلے میں۔ میں ڈاڑھی بھی بناؤں...
قاضی اٹھا۔ جاتے ہوئے مسٹر معین نے پلٹ کر اپنی مطلقہ بیوی کی طرف دیکھا اور کہا، ’’یہ بلڈنگ بھی تمہاری ہے۔ رجسٹری کے کاغذات تمہیں پہنچ جائیں گے۔۔۔ اگر تم نے اجازت دی تو میں کبھی کبھی تمہارے پاس آیا کروں گا۔۔۔خدا حافظ!‘‘...
کتنی دعاؤں کے چیکاب سارا برس
’’سنا تو یہی ہے کہ مرد کی شکل نہیں اس کی کمائی دیکھی جاتی ہے لیکن خیر۔۔۔اکیسویں صدی کا ورلڈ آڈر یہی ہوگا۔۔۔اور۔۔۔‘‘ اب سعید بھائی کھنکارے اور دبی آواز میں بولے، ’’دوسرا بھئی کھاتا پیتا ہو، شادی کے بعد وہ سارے سکھ مریم کو مل سکیں جو اس کے...
چیک کر کے میری کھوپڑی کہنے لگا حضوربھیجے میں گھس گیا ہے کوئی آپ کے فتور
اگر دس لاکھ کا تو چیک دے دےتو جبراً وصل لیلیٰ مجھ کو منظور
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books