aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़मीं"
شاہد ذکی
born.1974
شاعر
جمیل ملک
1928 - 2001
اے جی جوش
1928 - 2007
صبا افغانی
1922 - 1976
ضیا ضمیر
born.1977
جمیلؔ مظہری
1904 - 1979
اختر نظمی
1930 - 1997
سید ضمیر جعفری
1914 - 1999
دل شاہجہاں پوری
1875 - 1959
قمر جمیل
1927 - 2000
بہرام جی
1828 - 1895
محمد مستحسن جامی
born.1994
جمیل جالبی
1929 - 2019
مصنف
جمیلؔ مرصع پوری
born.1931
خورشید احمد جامی
1911 - 1970
پڑی رہنے دو انسانوں کی لاشیںزمیں کا بوجھ ہلکا کیوں کریں ہم
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیںپاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
آ گیا عین لڑائی میں اگر وقت نمازقبلہ رو ہو کے زمیں بوس ہوئی ہوئی قوم حجاز
چاند کہتا تھا نہیں اہل زمیں ہے کوئیکہکشاں کہتی تھی پوشیدہ یہیں ہے کوئی
پیش ہے گاندھی جی کے کتابوں کا اردو ترجمہ
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
عشق ، رومان اور محبت پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
ज़मींزمیں
country, earth, ground, land
تاریخ ادب اردو
تاریخ
ارسطو سے ایلیٹ تک
تنقید
دہلی کے محاورے
سید ضمیر حسن
زبان
ذکر جمیع اولیای دہلی
حبیب اللہ
تحقیق
اردو ناول کا سماجی اور سیاسی مطالعہ
نگینہ جبیں
ناول تنقید
میرا جی ایک مطالعہ
شاعری تنقید
پاکستانی کلچر
ادبی تحقیق
کلیات میرا جی
کلیات
امراؤ جان ادا: ایک خصوصی مطالعہ
شاہد جمیل
فکشن تنقید
تاریخ ادب اردو (حصہ ـ002)
اردو کی خواتین ناول نگار
ایس۔ کے۔ جبیں
جو میں سر بہ سجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صداترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
اے مری گل زمیں تجھے چاہ تھی اک کتاب کیاہل کتاب نے مگر کیا ترا حال کر دیا
آسماں اتنی بلندی پہ جو اتراتا ہےبھول جاتا ہے زمیں سے ہی نظر آتا ہے
سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کیجو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں
انساں کی خواہشوں کی کوئی انتہا نہیںدو گز زمیں بھی چاہیئے دو گز کفن کے بعد
کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میںبرف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے
آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہپھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو
تم آ گئے ہو، تو کچھ چاندنی سی باتیں ہوںزمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ہے
تیرے قبضہ میں ہے گردوں تری ٹھوکر میں زمیںہاں اٹھا جلد اٹھا پائے مقدر سے جبیں
اپنا رشتہ زمیں سے ہی رکھوکچھ نہیں آسمان میں رکھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books