aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "जियान"
ضیاء مذکور
شاعر
ضیا ضمیر
born.1977
ضیا جالندھری
1923 - 2012
ضیا محی الدین
1933 - 2023
فن کار
احمد ضیا
ضیا فاروقی
1947 - 2024
مرزا اطہر ضیا
1981 - 2018
ضیا فتح آبادی
1913 - 1986
جیا شاہ
کنول ضیائی
1927 - 2012
عبدالقوی ضیا
born.1925
بختیار ضیا
1922 - 1984
کاظمی بانو ضیاؔ
اختر ضیائی
born.1933
سبھاش پاٹھک ضیا
born.1990
مر کر بھی ہاتھ آوے تو میرؔ مفت ہے وہجی کے زیان کو بھی ہم سود جانتے ہیں
نوائے مرغ کو کہتے ہیں اب زیان چمنکھلے نہ پھول اسے انتظام کہتے ہیں
کیا کیا زیان میرؔ نے کھینچے ہیں عشق میںدل ہاتھ سے دیا ہے جدا سر جدا دیا
درد تو جو کرے ہے جی کا زیاںفائدہ اس زیان میں کچھ ہے
ضیا اندر ضیا تنویر در تنویر ضو در ضوکوئی آخر کہاں تک راز ہائے زندگی
علامہ اقبال کی شخصیت ایک عہد ساز شاعر اور فلسفی کے طور پر جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ اس کلیکشن میں ان کی کچھ غزلیں شامل ہیں اور خاص بات یہ ہے کہ آپ ان غزلوں کو ضیا محی الدین کی آواز میں سن بھی سکتے ہیں۔
شاعری میں اظہار اپنی بیشتر صورتوں میں عشق کا اظہار ہے ۔ اظہار اور اس کے متعلقات کو موضوع بنانے والی شاعری اس لئے زیادہ دلچسپ ہے کہ وہ اظہار سے پہلے کی کشمکش کو موضوع بناتی ہے ۔ یہ کشمکش کبھی اظہار میں تبدیل ہو جاتی ہے اور کبھی اور زیادہ گہری ہو کر عاشق کیلئے ایک نیا روگ بن جاتی ہے ۔ ان لمحوں کو ہم سب نے جیا ہے اس لئے یہ شاعری بھی ہم سب کی ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب حاضر ہے ۔
ज़ियानزیان
loss
जियानجیان
NO RECORD
علم عروض اور اردو شاعری
محمد اسلم ضیاء
علم عروض / عروض
ضیاء القلوب اردو
امداد اللہ مکی
تصوف
جدید اردو غزل
ضیا فاطمہ
تنقید
تاریخ اندلس
تاریخ اسلام
دکنی زبان کی قواعد
حبیب ضیا
بڑے گھر کی بیٹی
خود نوشت
ایک ٹانگ کا آدمی
ابو ضیا اقبال
ناول
ابجد عشق
مجموعہ
اندرا گاندھی
ضیا عظیم آبادی
سوانح حیات
مہاراجہ سرکشن پرشاد شاد : حیات اور ادبی خدمات
شاعری تنقید
محاورات نسواں
وزیر بیگم ضیا
زبان
مرزا یگانہ چنگیزی
کلیات ضیا
کلیات
سبز حروف کے شجر
سید اشتیاق عالم ضیا شاہبازی
نعت
انجان
رومانی
زیان دل ہی اس بازار میں سود محبت ہےیہاں ہے فائدہ خود کو اگر نقصان میں رکھ لیں
جان دینے کو سود جانتے ہیںہم ہیں اپنے زیان پر عاشق
آنکھوں کی بات چیت میں پڑنا یہ سوچ کرنظروں کے لین دین میں دل کا زیان ہے
فائدہ تجھ کو اے زخود غافلفکر سود و زیان میں کچھ ہے
دل صیاد سے شکوہ کروں کیا سہل ہے اس کوعدو پھولوں کا ہو کر ہمزیان خار ہو جانا
عشق کی کائنات ہے حرماںآرزو کا زیان رہنے دے
نہ کی کبھی بھی فکر میں نے سود کیکبھی بھی میں زیان میں نہیں رہا
ہوس ہے سہل مگر اس قدر بھی سہل نہیںزیان دل تو ہے گر جان کا خسارا نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books