aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पुर-नम"
سراپا چشم پر نم بن گئے ہیںگنہ گاروں سے آدم بن گئے ہیں
اشک غم دیدۂ پر نم سے سنبھالے نہ گئےیہ وہ بچے ہیں جو ماں باپ سے پالے نہ گئے
غزل کے شانوں پہ خواب ہستی بہ چشم پر نم ٹھہر گئے ہیںیہ کس نے چھیڑی ہے تان ماضی رباب و سرگم ٹھہر گئے ہیں
بے سبب آج آنکھ پر نم ہےجانے کس بات کا مجھے غم ہے
کچھ تو مل جائے کہیں دیدۂ پر نم کے سواآنکھ سے ٹپکے وہی گریۂ ماتم کے سوا
نظم تنقید پر دس بہترین کتابیں یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر نظم تنقید کی معیاری کتابیں دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
روشنی اور تاریکی شاعری میں صرف دو لفظ نہیں ہیں بلکہ ان دونوں لفظوں کا استعاراتی اور علامتی بیان زندگی کی بے شمار صورتوں پر محیط ہے ۔ روشنی کو موضوع بنانے والے ہمارے اس انتخاب کو پڑھ کر آپ حیران رہ جائیں گے کہ ایک لفظ شاعری میں جا کر کس طرح اپنے معنی کی سطح پر نئی نئی صورتیں اختیارکرلیتا ہے ۔ شاعری میں روشنی زندگی کی مثبت قدروں کی علامت بھی ہے اور تاریکی کی معصومیت کو ختم کرکے نئی بے چینیوں اور پریشانیوں کو جنم دینے کا ذریعہ بھی ۔
مثنوی تنقید پر دس بہترین کتابیں یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر مثنوی تنقید کی معیاری کتابیں دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
पुर-नमپُر نَم
(بیشتر آنسووں سے) بھیگا ہوا، تر
تاریخ ہند پر نئی روشنی
خورشید احمد فارق
ترجمہ
آئینہ افکار غالب
شان الحق حقی
شاعری تنقید
اقبال کے خطوط جناح کے نام
محمد جہانگیر عالم
خطوط
منٹو کے خطوط
سعادت حسن منٹو
زیر لب
صفیہ اختر
تاریخ و تنقید
گمنام خطوط
سید مسعود حسن کاظمی فراق
پتا کا پتر پتری کے نام
جواہر لعل نہرو
نقش نیم رخ
مرزا غالب
خط
قرۃ العین حیدر کے خطوط :ایک دوست کے نام
خالد حسن
مضامین/ انشائیہ
خطبات اقبال نئے تناظر میں
محمد سہیل عمر
تنقید
نیند کی مسافتیں
عذرا عباس
شاعری
میرے نام
عبد الرحمٰن خوشتر منگرولی
نصف ملاقات
امام اعظم
پرماتما کے نام آتما کے پتر
صلاح الدین پرویز
سانجھ بھئی چودیس
ساحر لکھنوی
مثنوی
چشم پر نم ابھی مرہون اثر ہو نہ سکیزندگی خاک نشینوں کی بسر ہو نہ سکی
چشم پر نم زلف آشفتہ نگاہیں بے قراراس پشیمانی کے صدقہ میں پشیماں ہو گیا
جو تیری آنکھ ہے پر نم یہی محبت ہےکہ تجھ کو ہے جو مرا غم یہی محبت ہے
ترے خیال سے پھر آنکھ میری پر نم ہےکہ غم زیادہ ہے اور حوصلہ مرا کم ہے
سوز دل سے پر نم ہو گئیاب تو یہ آتش بھی شبنم ہو گئی
آنکھوں کو پرنم حسرت کا دروازہ وا رکھا ہےاپنے ٹوٹے خواب کو ہم نے اب تک زندہ رکھا ہے
بتائیں کیا تجھ کو چشم پر نم ہوا ہے کیا خوں آرزو کابنا گل داغ یاس و سرت جو دل میں قطرہ بچا لہو کا
دل کو رنجیدہ کرو آنکھ کو پر نم کر لومرنے والے کا کوئی دیر تو ماتم کر لو
آنکھ شاعر کی ہو پر نم تو غزل ہوتی ہےیاد جاناں کا ہو عالم تو غزل ہوتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books