aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बचपन"
ہری ونش رائے بچن
1907 - 2003
شاعر
گور بچن سنگھ دیال مغموم
born.1934
گوربچن سنگھ طالب
مصنف
گور بچن سنگھ طالب
died.1986
شیلیندر بچن
اڑنے دو پرندوں کو ابھی شوخ ہوا میںپھر لوٹ کے بچپن کے زمانے نہیں آتے
مجھ کو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیںجب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
لپٹ جاتی ہے سارے راستوں کی یاد بچپن میںجدھر سے بھی گزرتا ہوں میں رستہ یاد رہتا ہے
کچھ اور بھی یادیں بچپن کیکچھ اپنے گھر کے آنگن کی
ریل گاڑیاں ہمیں یک لخت ہمیں کئی چیزوں کی یاد دلاتی ہیں۔ بچپن میں کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھ کر زمین کے ساتھ پیڑوں اور عمارتوں کو تجسس کے ساتھ پیچھے بھاگتے ہوئے دیکھنا، کسی ایسے خوش گوار شہر میں گھومنا جس کے بارے میں صرف آوروں سے سنا تھا یا اپنے کسی محبوب کو الوداع کہنے کا کرب۔ ان یادوں کو اپنے میں سمیٹے یہ منتخب اشعار پڑھئے اور ہمارے ساتھ ایک جذباتی سفر پر روانہ ہو جائیے۔
بچپن
فن کارکی سب سے بڑی قوت اس کا تخیل ہوتا ہے ۔ وہ اسی کے سہارے نئے جہانوں کی سیرکرتا ہے اورگزرے ہوئے وقت کی کیفیتوں کو پوری شدت کے ساتھ تخلیقی بساط پر پھیلاتا ہے ۔ بچپن ، اس کےجذبات واحساسات اوراس کی معصومیت کا جوایک سچا اظہار شاعری میں نظرآتا ہے اس کی وجہ بھی یہی ہے ۔ ہم بچپن اوراس کی کیفیتوں کومحسوس کرسکتے ہیں لیکن زبان نہیں دے سکتے ، بچپن کو موضوع بنانے والی یہ شاعری ہمارے اسی عجز کا بدل ہے ۔
बचपनبچپن
childhood, infancy
میکسم گورکی: بچپن
میکسم گورکی
سوانح حیات
بابا شیخ فرید الدین گنج شکر
ملفوظات
گورو نانک
Khayyam Ki Madhushala
فلمی نغمے
بابا شیخ فرید
ست بچن
رزمیہ
بابا شیخ فرید الدین گنج شکر حالات زندگی اور تعلیمات
Badon Ka Bachpan
سنت رام
شمارہ نمبر-005
قدیر جاوید پریمی
May 1966بچپن
شمارہ نمبر-007
آبشار
جھیل
گرو نانک
مونوگراف
مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساونوہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی
میرا بچپن بھی ساتھ لے آیاگاؤں سے جب بھی آ گیا کوئی
دعائیں یاد کرا دی گئی تھیں بچپن میںسو زخم کھاتے رہے اور دعا دئیے گئے ہم
ممکن ہے ہمیں گاؤں بھی پہچان نہ پائےبچپن میں ہی ہم گھر سے کمانے نکل آئے
ہم تو بچپن میں بھی اکیلے تھےصرف دل کی گلی میں کھیلے تھے
پھر تو یہ اونچا ہی ہوتا جائے گابچپن کے ہاتھوں میں چاند آ جانے دے
کہتے ہیں جو زباں سے وہی کر دکھاتے ہیںبچپن میں جو زباں سے کہا تھا کیا وہ کام
میں بچپن میں کھلونے توڑتا تھامرے انجام کی وہ ابتدا تھی
مگر مجھ کو لوٹا دو وہ بچپن کا ساونوہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی
بے شیر کا بچپن علی اکبرؑ کی جوانی برباد کیے دیتی ہے اب تشنہ دہانی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books